غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ طویل ہوتی جا رہی ہے اور اس کے ختم ہونے کے کوئی آثار بھی دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ اس درمیان اسرائیلی فوجیوں کی درندگی بھی بڑھتی ہوئی محسوس ہو رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ویسٹ بینک کے تلکرم شہر میں ایک گھر کے باہر اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ذریعہ فلسطینی لوگوں کو پہلے گولی مارنے اور پھر لاشوں کے اوپر کار چلانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ پورا واقعہ گھر کے باہر کے لگے سیکورٹی کیمرے میں ریکارڈ ہوا ہے۔ الزام ہے کہ اسرائیلی فورس نے ایک گھر پر چھاپہ ماری کی تھی جس میں گولی باری کے بعد تین لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسرائیلی فورس کی کار کو لاش پر بار بار چڑھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ حماس کے خلاف غزہ میں چل رہی جنگ کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں 23 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کی موت ہو چکی ہے۔ غزہ میں چل رہے قتل عام کے درمیان اسرائیلی فورس پر بے قصوروں کے قتل کا الزام بھی لگا ہے۔ اب ویسٹ بینک سے سامنے آئے سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسرائیلی فورس کی درندگی سامنے آئی ہے۔ حالانکہ اسرائیل کی طرف سے فوری طور پر اس معاملے میں کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ حالانکہ یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ اس کی فوج نے ایک تصادم میں تین فلسطینی بندوق برداروں کو ڈھیر کر دیا، جبکہ کار کو لاشوں کے اوپر چڑھانے کے معاملے میں جانچ کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
یہ واقعہ 9 جنوری کا بتایا جا رہا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسرائیلی ڈیفنس فورس ویسٹ بینک کے تلکرم شہر میں ایک گھر پر چھاپہ ماری کرتی ہے۔ رات میں وہ ایک گھر کے پاس جاتے ہیں اور اس دوران سڑک پر کچھ لڑکوں کے ساتھ ان کا تصادم ہوتا ہے۔ اس دوران گولی باری میں دونوں نوجوان ہلاک ہو جاتے ہیں۔ دونوں لوگوں کو سڑک پر گولی مار کر وہیں گرا دیا جاتا ہے۔ فوٹیج میں آئی ڈی ایف تیسرے شخص کو بھی گولی مارتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ پھر فوٹیج میں نظر آتا ہے کہ آئی ڈی ایف کی ایک گاڑی زمین پر موجود دونوں لاشوں کے پاس آ رہی ہے او ان میں سے ایک کچل دیا جاتا ہے۔ گاڑی کو لاش کے اوپر سے دو بار گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز