دیگر ممالک

اچانک کورونا کیسز بڑھنے سے اسرائیل پریشان، گھر کے اندر بھی ماسک لگانا کیا لازمی!

جمعرات کو اسرائیل میں کورونا انفیکشن کے 169 نئے معاملوں کی تصدیق ہوئی۔ کئی مہینوں بعد اسرائیل میں ایک دن کے اندر اتنے نئے کیسز درج کیے گئے ہیں۔

علامتی تصویر، آئی اے این ایس
علامتی تصویر، آئی اے این ایس 

اسرائیل اس بات کو لے کر کافی پریشان ہے کہ تقریباً 80 فیصد آبادی کی ٹیکہ کاری کے باوجود اچانک کورونا کیسز کس طرح بڑھ گئے۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے پیش نظر اسرائیل نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اِن ڈور (گھر کے اندر) میں بھی ماسک لگانے کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ آئندہ ہفتہ سے لوگوں کو اب گھر میں بھی ماسک پہننا ہوگا۔ ساتھ ہی اسرائیل حکومت نے غیر ضروری بیرون ملکی سفر نہ کرنے کی صلاح بھی عوام کو دی ہے۔

Published: undefined

دراصل جمعرات کو اسرائیل میں کورونا انفیکشن کے 169 نئے معاملوں کی تصدیق ہوئی۔ کئی مہینوں بعد اسرائیل میں ایک دن کے اندر اتنے نئے کیسز درج کیے گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی حکومت نے کئی طرح کے احتیاطی اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ عوام کو ہدایتیں بھی دی ہیں۔ حکومت نے کہا ہے کہ یہ ان بچوں کے ساتھ پرواز بھرنے کا صحیح وقت نہیں ہے جن کی ٹیکہ کاری نہیں ہوئی ہے۔ ساتھ ہی حکومت نے کورونا متاثر لوگوں کے رابطے میں آئے لوگوں سے فوراً جانچ کرانے کی اپیل کی ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ کسی نے ٹیکہ لگوایا ہو یا نہیں، لیکن کورونا متاثرہ کے رابطے میں آنے پر اپنی جانچ ضرور کروائیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل میں بیشتر نوجوانوں کو ٹیکہ لگ چکا ہے۔ اب تک تقریباً 80 فیصد آبادی کی ٹیکہ کاری ہو چکی ہے، اس کے باوجود نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ معاملے اچانک کیوں بڑھ گئے، اس کا جواب دینا مشکل ہے۔ اسرائیل میں جمعرات لگاتار چوتھا دن ہے جب 100 سے زائد نئے کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔ اسرائیل کے شہر بنیامین میں سب سے زیادہ 122 سرگرم کیسز ہیں۔ اس شہر کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اسرائیل میں نئے ڈیلٹا ایڈیشن کے پھیلاؤ کے سبب فکر میں اضافہ ہوا ہے، جسے حال کے ہفتوں میں ملک کے 70 فیصد نئے معاملوں کے لیے ذمہ دار تصور کیا جاتا ہے۔ حکومت نے سختی سے ہدایت دی ہے کہ جن لوگوں میں بھی کورونا کی علامت ہے، انھیں فوراً جانچ کرانی چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined