تین امریکی حکام نے بتایا ہے کہ ایران نے اس ہفتے کے شروع میں کئی عرب ملکوں کے ذریعے بائیڈن انتظامیہ کو ایک پیغام بھیجا ہے جس میں اس نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان لڑائی میں امریکہ کی شمولیت کی صورت میں خطے میں امریکی افواج پر حملہ کردیا جائے گا۔
Published: undefined
ویب سائٹ ’’ایکسیوس‘‘ کے مطابق تین امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ ایرانیوں نے حالیہ دنوں میں کئی عرب حکومتوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ اس اسرائیلی حملے کا ذمہ دار ہے جس کی وجہ سے دمشق میں ایرانی جنرل جاں بحق ہوا۔
Published: undefined
ایران نے پیغام دیا کہ اگر اسرائیل پر ایرانی حملے کے بعد امریکہ نے مداخلت کی تو خطے میں امریکی اڈوں پر حملہ کیا جائے گا۔ ہم ان قوتوں پر حملہ کریں گے جو ہم پر حملہ کرتی ہیں۔ ایک امریکی عہدیدار نے کہا کہ ایرانی پیغام یہ تھا کہ ہم ان قوتوں پر حملہ کریں گے جو ہم پر حملہ کرتی ہیں۔ لہذا ہمارے ساتھ نہ الجھیں تو ہم آپ کے ساتھ گڑبڑ نہیں کریں گے۔
Published: undefined
ایک امریکی عہیدار نے وضاحت کی کہ کئی عرب ملکوں کے ذریعے موصول ہونے والے پیغام سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا ایرانی امریکی افواج پر حملہ کرنے کی اس صورت دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر اس نے ایرانی میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کی مدد کی یا یہ دھمکی اس صورت میں ہے کہ امریکی اسرائیلی جوابی کارروائی میں حصہ لیں۔
Published: undefined
امریکی عہدیدار کے مطابق امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کا عمومی اندازہ یہ ہے کہ ایرانی اس وقت تک امریکی افواج پر حملہ نہیں کر سکتے جب تک امریکہ جوابی کارروائی میں اسرائیل کا ساتھ نہیں دیتا۔
Published: undefined
دو امریکی عہدیداروں نے کہا کہ ان کالوں میں ایرانی پیغام زیادہ درست تھا اور ان میں اشارہ تھا کہ ایرانی ایک محدود ردعمل کا ہدف رکھتے ہیں جو علاقائی کشیدگی کا باعث نہ بنے۔ ایک اور امریکی عہدیدار نے بتایا کہ امریکہ ایران کے ساتھ سرکاری سوئس کمیونیکیشن چینل کے ذریعے براہ راست رابطہ کرتا ہے اور ایران نے اس چینل کے ذریعے دھمکیاں نہیں بھیجی ہیں۔
Published: undefined
دریں اثنا ایک امریکی عہدیدار نے کہا کہ امریکی حکام علاقائی شراکت داروں کے ساتھ رابطے کر رہے ہیں تاکہ ایران کو پیغامات بھیجنے کی کوششوں پر بات چیت کی جا سکے تاکہ حالات مزید خراب نہ ہوں۔ وہ اسرائیل کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اپنے دفاع کے قابل ہیں اور ساتھ ہی ساتھ کشیدگی کو بھی بڑھنے سے روک رہے ہیں۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined