خلیجی ممالک میں کشیدگی کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس وقت ایران میں غم کا ماحول ہے۔ دو روز قبل بدھ کو ہوئے دو زوردار بم دھماکوں کے بعد وہاں حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ اس دوہرے دھماکے میں 100 سے زائد لوگوں کی موت ہوئی تھی اور کم و بیش 200 زخمی ہوئے تھے۔ کچھ خبروں میں مہلوکین کی تعداد 188 بھی بتائی گئی ہے۔ اب ایران نے اس حملہ کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایران واقع جامکرن مسجد پر لال پرچم بھی لگا دیا گیا ہے جو کہ کوئی معمولی جھنڈا نہیں ہے۔ یہ ایرانی لال پرچم بدلے کی قسم کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ایران کی جانب سے یہ پانچویں بار ہے جب بدلہ لینے والا لال پرچم لگایا گیا ہے۔ اس سے قبل جنرل اسم سلیمانی کے قتل کے بعد بھی ایران نے مسجد پر لال پرچم لگایا تھا۔ ایران میں ہوئے 2 دھماکوں کی ذمہ داری جب اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) نے لی، تو اس کا بدلہ لینے کا بھی فیصلہ ایران نے کر لیا ہے۔ ایران اب ہر حال میں آئی ایس کو سبق سکھانے کا ارادہ کر چکا ہے۔
Published: undefined
ایرانی نیوز ایجنسی ’اِرنا‘ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے بھی ان حملوں کے بعد ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انھوں نے ’قصورواروں‘ کو ان کے کیے کی سزا بھگتنے کی تنبیہ دی ہے۔ ایسے میں قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ اسلامک اسٹیٹ کی طرف سے ایران پر دہشت گردانہ حملہ، ایران اور اس کے حامی حزب اللہ اور حوثی جیسے انقلابی اداروں کو کھلا چیلنج ہے۔ ایسے میں یہاں پر ان کے درمیان جنگ تیز ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined