ایران کے رہنماؤں نے اپنی مسلح افواج کو ممکنہ اسرائیلی حملے کی صورت میں جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔حکام نے کہا کہ جوابی کارروائی کی حد زیادہ تر ان حملوں کی شدت اور پیمانے پر منحصر ہوگی۔'نیویارک ٹائمز' نے یہ اطلاع چار نامعلوم ایرانی اہلکاروں کے حوالے سے دی۔
Published: undefined
جمعرات کو اخبار نے رپورٹ کیا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے فوج کو ممکنہ اسرائیلی حملے کا جواب دینے کے لیے متعدد منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تو ایران جوابی کارروائی کرے گا۔
خامنہ ای نے مبینہ طور پر کہا کہ اگر اسرائیل نے اہم انفراسٹرکچر یا اعلیٰ عہدے داروں کو نشانہ بنایا تو ایران کا ردعمل ناگزیر ہوگا۔ممکنہ جوابی کارروائی میں ایک ہزار تک میزائل داغنا، ایران نواز گروپوں کے علاقائی حملوں میں اضافہ اور خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کے ذریعے توانائی کی سپلائی میں خلل ڈالنا شامل ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
یکم اکتوبر کو ایران نے تاریخ میں دوسری بار اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ کیا اور اسے اپنے دفاع کی کارروائی قرار دیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق تقریباً 180 بیلسٹک میزائل داغے گئے جن میں سے بیشتر کو روک لیا گیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق گولہ باری سے ملکی شہریوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
Published: undefined
متعدد ذرائع ابلاغ نے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر ایک شخص کی موت کی اطلاع دی، جو ممکنہ طور پر غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والا فلسطینی تھا۔ ایرانیوں نے دعویٰ کیا کہ میزائلوں نے اسرائیلی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جب کہ اسرائیلیوں نے نقصان کو کم قرار دیا۔ یہودی ریاست نے جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined