اقتصادی حوالے سے اپنی حکومتی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ حالیہ مہینوں کے دوران حکومت کی آمدنی میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے جبکہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی جانب سے پھیلائی جانے والی افواہیں ریال کی قدر میں کمی کی وجہ بنی ہیں۔
روحانی نے سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی اپنی تقریر میں مزید کہا، ’’یہاں تک کہ بدترین حالات میں بھی، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ایرانیوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی جاری رہے گی۔ ہمارے پاس چینی، گندم اور پکانے کے لیے استعمال ہونا والا تیل وافر مقدار میں موجود ہے۔ کاروبار کی منڈی کو سہارا دینے کے لیے ہمارے پاس غیر ملکی کرنسی بھی مناسب تعداد میں ہے۔‘‘
روحانی کے بقول نئی امریکی پابندیاں نفسیاتی، اقتصادی اور سیاسی جنگ کا ایک حصہ ہیں اور واشنگٹن کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے سے الگ ہونا سب سے بڑی غلطی تھی، جو وہ (ٹرمپ) کر سکتے تھے۔ یہ ہولنک غلطی ہے۔ اس وجہ سے عالمی سطح پر امریکا کی ساکھ متاثر ہو گی۔‘‘
Published: undefined
امریکا نے مئی میں ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اس پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک جن میں جرمنی، فرانس، روس، برطانیہ اور چین شامل ہیں، اسے بچانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔
واشنگٹن اسی ماہ سے ایران پر مزید معاشی پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ شروع کرنے والا ہے۔ مالی مسائل اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے گزشتہ روز تہران کے مرکزی بازار میں تاجروں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور اس دوران پر تشدد واقعات بھی رونما ہوئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined