ہیگ: فضائی حدود پر پابندی کہ معاملے پر سعودی عرب، بحرین، مصر، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے مقابلہ میں قطر کے موقف کی عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے تائید کر دی۔ خیال رہے کہ قطر کی ایئر لائن کو 3 سال سے اپنے چاروں پڑوسی ممالک کی فضائی حدود میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے ۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے صدر نے کہا کہ 'بین الاقوامی سول ایوی ایشن کے فیصلے کے خلاف بحرین، مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی اپیل مسترد کی جاتی ہے'۔
Published: 15 Jul 2020, 10:36 AM IST
عدالت نے کہا کہ ’’یہ معاملہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔‘‘ خیال رہے کہ آئی سی اے او نے 2018 میں فیصلہ دیا تھا کہ فضائی خود مختاری کے معاملہ پر قطر اور دیگر فریقین کے مابین جھگڑا ختم کرنا آئی سی اے او کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ دوسری جانب چاروں اتحادی ممالک نے آئی سی اے او کے فیصلہ کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ وہ آئی سی اے او سے اتفاق نہیں کرتے اور مذکورہ ادارہ کی جانب سے فیصلہ صریحاً غلطی پر مبنی ہے جہاں فریقین کو صحیح طرح نہیں سنا گیا۔
Published: 15 Jul 2020, 10:36 AM IST
واضح رہے کہ قطر نے آئی سی اے او میں اپنا مقدمہ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے چاروں پڑوسی ممالک عالمی کنونشن کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جو غیر ملکی مسافر طیاروں کو فضائی حدود سے گزرنے کی مکمل آزادی فراہم کرتا ہے۔ جس پر چاروں ممالک نے عالمی عدالت انصاف سے آئی سی اے او کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
Published: 15 Jul 2020, 10:36 AM IST
قطر نے آئی سی جے کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ جو ممالک فضائی حدود کی ناکہ بندی کرتے ہیں انہیں عالمی ایوی ایشن قوانین کی خلاف ورزی پر ’انصاف کا سامنا‘ کرنا پڑے گا۔ وزیر ٹرانسپورٹ اور اطلاعات جاسم سیف احمد السلیتی نے کہا کہ ’’ہمیں پورا یقین ہے کہ آئی سی اے او پڑوسی ممالک کے اقدام کو غیر قانونی قرار دے گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ آئی سی اے او بالآخر ان کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دے پائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’بحرین، سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب ا مارات کا استدلال بتدریج مسترد ہو رہا ہے اور قطر پر لگنے والے الزامات ختم ہو رہے ہیں، عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ ان ممالک کے مخفی ارادوں کو ظاہر کر رہا ہے‘‘۔
Published: 15 Jul 2020, 10:36 AM IST
خیال رہے کہ جون 2017 میں چاروں ممالک نے قطر کی فضائی کمپنی کے لئے اپنی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔ جس کے بعد سے قطر کا موقف رہا ہے کہ فضائی راستہ روکنے والے ممالک بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ چاروں عرب ممالک نے جون 2017 میں قطر کے ساتھ اچانک تعلقات منقطع کردیئے تھے اور الزام لگایا تھا کہ دوحہ ’انتہا پسندوں‘ کی پشت پناہی کر رہا ہے جبکہ قطر نے الزامات کی سختی سے تردید کی تھی۔
Published: 15 Jul 2020, 10:36 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jul 2020, 10:36 AM IST