دیگر ممالک

انڈونیشیا: سلاویسی جزیرہ میں زوردار بارش کے بعد غیر قانونی کان میں لینڈ سلائڈنگ، 23 افراد جاں بحق

منگل کو سامنے آئے اعداد و شمار کے مطابق 46 دیہی عوام لینڈ سلائڈنگ کے بعد کان سے بچ نکلے، بچاؤ اہلکاروں نے تقریباً 23 لوگوں کو زندہ باہر نکالا جن میں سے 18 افراد خمی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

 

انڈونیشیا واقع سلاویسی جزیرہ میں سونے کی ایک غیر قانونی کان میں لینڈ سلائڈنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں کم و بیش 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اتوار کے روز یہ حادثہ پیش آیا، لیکن موسم خراب ہونے کی وجہ سے بچاؤ کاری کے عمل میں رخنہ اندازی ہوئی اور اب منگل (9 جولائی) کو راحت و بچاؤ کاری عملہ نے ملبہ ہٹا کر لاپتہ لوگوں کی تلاش شروع کر دی۔ کئی لاشیں باہر نکالی جا چکی ہیں اور مزید لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق موسلادھار بارش کے بعد لینڈ سلائڈنگ کا یہ واقعہ پیش آیا جس میں کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مقامی تلاش و بچاؤ دفتر کے چیف ہیریانتو نے بتایا کہ دور دراز اور پہاڑی گاؤں بون بولانگو میں اتوار کو 100 سے زیادہ دیہی عوام سونے کے لیے کانکنی کر رہے تھے، تبھی آس پاس کے پہاڑوں سے کئی ٹن مٹی گری جس سے ان کے عارضی کیمپ دب گئے۔ موسم خراب تھا، لیکن اب حالات بہتر ہیں اس لیے لاشوں کو برآمد کرنے میں آسانی ہوئی۔

Published: undefined

تلاش و بچاؤ دفتر کے ذریعہ منگل کو جاری اعداد و شمار کے مطابق 46 دیہی عوام لینڈ سلائڈنگ سے بچ نکلے۔ اس درمیان بچاؤ کاری میں مصروف لوگوں نے تقریباً 23 لوگوں کو زندہ باہر نکالا جن میں سے 18 افراد زخمی ہیں۔ تین خواتین و 4 سالہ ایک لڑکا سمیت 11 لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ باقی لاپتہ افراد (جو غالباً ہلاک ہو چکے ہیں) کی تلاش جاری ہے۔

Published: undefined

اس درمیان قومی آفات مینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان عبدالمہری نے بتایا کہ ہفتہ کے روز سے پہاڑی ضلع میں ہو رہی موسلادھار بارش کے سبب لینڈ سلائڈنگ کا واقعہ پیش آیا ہے اور پشتہ ٹوٹ چکا ہے۔ اس سے بون بولانگو کے پانچ گاؤں میں گھروں کی چھتوں تک پانی بھر گیا۔ بون بولانگو گورونٹالو علاقہ کے پہاڑی ضلع کا حصہ ہے۔ تقریباً 300 گھر اس بارش سے متاثر ہوئے ہیں اور 1000 سے زائد افراد محفوظ مقامات پر چلے گئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined