سری لنکا اس وقت زبردست معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حالات مزید بدتر ہونے والے ہیں، کیونکہ بنیادی ضروریات کے سامان بھی عوام کو میسر نہیں ہیں۔ کھانا، دوائی اور یہاں تک کہ ٹوائلٹ پیپر تک ختم ہونے والے ہیں۔ ایسے حالات میں سری لنکا کو صرف ہندوستان ہی لگاتار امداد کر رہا ہے۔ اس بات کا اعتراف سری لنکا کے وزیر توانائی کنچنا وجے سیکارا نے کیا ہے اور ہندوستان کا اظہارِ شکر بھی کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’اس بحران کے وقت میں ہندوستان ہی ایک ایسا ملک ہے جس نے ہماری کئی بار مدد کی ہے۔‘‘
Published: undefined
دراصل سری لنکا گرتے فوریکس ریزرو کے سبب سنگین بحران کا سامنا کر رہا ہے اور حکومت ضروری درآمدات کے لیے ادائیگی کرنے میں ناکام ہے۔ معاشی بحران کے سبب کھانے والی اشیاء، دواؤں، رسوئی گیس، ایندھن اور ٹوائلٹ پیپر کی زبردست قلت ہو گئی ہے۔ لوگوں کو ایندھن اور رسوئی گیس خریدنے کے لیے دکانوں کے باہر گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے گزشتہ جمعہ کو سری لنکا کے حالات پر اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی 63 لاکھ یعنی 28 فیصد آبادی فوڈ اِنسیکورٹی کا سامنا کر رہی ہے اور بحران گہرانے کے سبب حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے کم از کم 65600 لوگ سنگین فوڈ اِنسیکورٹی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ڈبلیو ایف پی نے آگاہ کیا ہے کہ اگر فوراً مداخلت نہیں کی گئی تو یہ تعداد تیزی سے بڑھ سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز