امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعوی کیا ہے کہ ایران کے نو منتخب صدر ابراہیم رئیسی ایران کے رہبر اعلی آیت اللہ خامنہ ای کے ممکنہ جانشیں ہوں گے۔ واشنگٹن پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ ایران کے نئے صدر ابراہیم رئیسی ایران کے رہ بر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کی جانشینی کے لیے ممکنہ امیدوار ہیں۔اخبار نے ''رئیسی کی جارحیت پسندی، ایران کے جوہری اور علاقائی عزائم کے بارے میں واشنگٹن میں تشویش کی طرف اشارہ کیا۔اخبارنے لکھا کہ رئیسی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایران کی معیشت کھولنے کے سخت مخالف ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے امریکہ اور مغربی طاقتیں ایران کے نو منتخب صدر ابراہیم رئیسی کو لے کر کافی پریشان ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ ایران میں ابراہیم رئیسی کے تعلق سے نئےتنازعات کو جنم دیا جائے ۔ ابرہیم رئیسی کےتعلق سے یہ خبر بھی اس کا حصہ ہو سکتی ہے ۔ دراصل حقیقت یہ ہے کہ ابراہیم رئیسی کے اقتدار میں ایران کی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اورجوہری معاملہ پر ایران اپنے موقف پر قائم رہے گا۔
Published: undefined
اخبار نے کہا ہے کہ شواہد سے تصدیق ہوتی ہے کہ ایرانی انتخابات میں ٹرن آؤٹ کا جو تناسب حکومت نے بتایا وہ حقیقی ٹرن آؤٹ سے بہت زیادہ ہے۔ گزشتہ ہفتے ایرانی وزیرداخلہ عبد الرضا رحمانی فضلی نے اعلان کیا تھا کہ صدارتی انتخابات میں 17.8 ملین ووٹروں نے ابراہیم رئیسی کو صدر چنا ہے جوکہ کل ڈالے گئے ووٹوں کی کا 61 اعشاریہ 95 فی صد ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined