حماس کے ساتھ جنگ کے درمیان اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو جمعرات (25 جولائی) کو امریکہ پہنچے، جہاں انہوں نے صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سے ملاقات کی۔ اس دوران کملا ہیرس نے جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ غزہ کے درد پر خاموش نہیں رہیں گی، اس کے لیے انہوں نے قسم کھائی ہے۔ اس ملاقات کے دوران دونوں امریکی رہنماؤں نے جنگ کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب جنگ بندی کے معاہدے کا وقت آگیا ہے۔
Published: undefined
اسرائیل کی غزہ کے ساتھ گزشتہ 9 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ اس سے قبل امریکہ نے جنگ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا اور اب بھی وہی بات دہرائی جا رہی ہے۔ جمعرات کو جب اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچے تو وہاں بھی غزہ میں جاری جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 2020 کے بعد چار سالوں میں نیتن یاہو کا یہ پہلا دورہ ہے۔م
Published: undefined
اس ملاقات کے دوران کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا حق ہے، لیکن وہ اس حق کا استعمال کس طرح کرتا ہے، اس سے فرق پڑتا ہے۔ کملا ہیرس نے کہا کہ وہ خاموش نہیں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مردہ بچوں اور اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ رہے لوگوں کی تصاویر کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ ہم مصائب کے سامنے بے حس نہیں ہو سکتے، میں خاموش نہیں رہوں گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ غزہ میں 9 ماہ سے جنگ جاری ہے، کئی ممالک اسے ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن کوئی حل نہیں نکل رہا ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے غزہ میں 39 ہزار سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ نیتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان کچھ ایسی خبریں سامنے آئی تھیں جن سے لگتا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آرہا ہے لیکن اس ملاقات کے بعد ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے متوازن موقف اپنایا ہے۔ کملا ہیرس نے کہا تھا کہ اس جنگ کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔ تمام مغویوں کو رہا کیا جانا چاہئے اور فلسطینیوں کے مصائب کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز