ہانگ کانگ اس وقت زبردست سیلاب کا سامنا کر رہا ہے۔ ریکارڈ بارش کی وجہ سے پورا شہر ٹھپ پڑ گیا ہے۔ عالم یہ ہے کہ صرف سڑکیں ہی نہیں، میٹرو اسٹیشن بھی غرقاب ہو گئے ہیں۔ تازہ بارش نے ہانگ کانگ کے عوام کو بے حال کر دیا ہے۔ جو لوگ گاڑیاں لے کر سڑکوں پر نکلے تھے، وہ بارش کے پانی میں بری طرح پھنس چکے ہیں۔ افسران نے سیلاب اور بارش کی وجہ سے اسکولوں کو بند کر دیا ہے اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوراً محفوظ مقامات پر چلے جائیں۔
Published: undefined
ہانگ کانگ میں موسلادھار بارش سے پیدا حالات کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سامنے آئی ہیں۔ ان میں لوگوں کو گندے پانی کے درمیان سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ شہر کے الگ الگ حصوں میں گھٹنوں سے زیادہ پانی بھر چکا ہے۔ تقریباً 75 لاکھ کی آبادی والا اس شہر میں معمولات زندگی ٹھپ ہے۔ نشیبی علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کیا جا رہا ہے۔ جو لوگ گاڑیوں میں پھنس گئے تھے، ان کو بھی ریسکیو کیا گیا ہے۔
Published: undefined
سی این این کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہر میں بارش کا آغاز جمعرات کی شب سے ہوا ہے جس نے پورے ملک میں قہر برپا کر دیا۔ ہانگ کانگ آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ رات 11 بجے سے لے کر 12 بجے کے درمیان 158 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ یہ ایک گھنٹے میں ہوئی اب تک کی سب سے زیادہ بارش ہے۔ موسلادھار بارش کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ 1884 سے ریکارڈ رکھے جانے کے بعد سے اب تک ہوئی یہ سب سے زیادہ بارش ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ پچھلے 140 سال میں سب سے خوفناک بارش ہے جس نے شہر کی رفتار کو روک دیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ کچھ دن پہلے ہی ہانگ کانگ کو پانچ سالوں کے سب سے طاقتور طوفان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ساؤلا طوفان گزشتہ ہفتے ہانگ کانگ کی ساحل سے ٹکرایا تھا جس کی وجہ سے شہر کو بند کرنا پڑا تھا۔ صرف اتنا ہی نہیں، سینکڑوں کی تعداد میں فلائٹ کو بھی کینسل کیا گیا تھا۔ حکومت نے بتایا تھا کہ طوفان کی وجہ سے 86 لوگ زخمی ہوئے، اور ابھی اس طوفان کے قہر سے لوگ باہر ہی نکل رہے تھے کہ موسلادھار بارش نئی آفت بن کر عوام پر ٹوٹ پڑی ہے۔ ہانگ کانگ ہاسپیٹل اتھارٹی کے مطابق جمعہ کی دوپہر تک بارش کی وجہ سے 119 لوگوں کے زخمی ہونے کی جانکاری ملی ہے۔ ان میں سے 4 افراد کی حالت سنگین ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز