دیگر ممالک

نعیم قاسم سنبھالیں گے حزب اللہ کی کمان، شوریٰ کونسل کی میٹنگ میں فیصلہ

1982 میں حزب اللہ کے بانیوں میں سے ایک نعیم قاسم کو تنظیم کے 7 اراکین والے ادارہ شوریٰ کونسل کی میٹنگ کے بعد جنرل سکریٹری منتخب کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>نعیم قاسم، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نعیم قاسم، تصویر آئی اے این ایس

 

ایران حامی حزب اللہ نے اپنے نئے چیف کا اعلان کر دیا ہے۔ اب نعیم قاسم تنظیم کی کمان سنبھالیں گے اور امید کی جا رہی ہے کہ ایک بار پھر حزب اللہ مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ 71 سالہ نعیم قاسم 1991 سے لبنانی گروپ کے ڈپٹی جنرل سکریٹری کی شکل میں کام کر رہے ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ حزب اللہ کو کئی ممالک نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے، لیکن کچھ ایسے ممالک بھی ہیں جو حزب اللہ کی لڑائی کو حق بہ جانب قرار دیتے ہیں۔ حسن نصراللہ کی موت کے بعد اس تنظیم کو نئے چیف کا انتظار تھا، اور اب نعیم قاسم کی شکل میں انھیں نیا چیف مل گیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے 22 اکتوبر کو دعویٰ کیا تھا کہ اس نے تین ہفتہ قبل بیروت میں نصراللہ کے جانشیں مانے جا رہے ہاشم صفی الدین کو بھی مار ڈالا ہے۔

Published: undefined

نعیم قاسم 1982 میں حزب اللہ کے بانیوں میں سے ایک ہیں۔ پیر کے روز جب اس گروپ کے 7 اراکین والے فیصلہ لینے والے شوریٰ کونسل کی میٹنگ ہوئی تو اس میں نعیم قاسم کو جنرل سکریٹری منتخب کیا گیا۔ کونسل نے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اپنے اصولوں، اہداف اور راستوں پر قائم رہے گا، تاکہ مزاحمت کی شمع کو زندہ رکھا جا سکے اور ’آخری فتح‘ تک اس کا پرچم بلند رہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ 1953 میں جنوبی لبنان میں پیدا قاسم 1991 میں حزب اللہ کے جنرل سکریٹری بنے اور تب سے تنظیم کے ’سیکنڈ اِن کمانڈ‘ کی شکل میں کام کرتے رہے۔ نصراللہ کی موت کے بعد قاسم تین ٹیلی ویژن تقاریر میں دکھائی دیے جس میں انھوں نے اپنے ماننے والوں کو یقین دلایا کہ حزب اللہ جوابی کارروائی کرے گا، بھلے ہی گزشتہ کچھ ہفتوں میں اسے قیادت سے متعلق سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ انھوں نے گزشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’مجھے پورا یقین ہے کہ دشمن کے یہ حملے مزاحمت کو کمزور نہیں کریں گے اور ہم یقینی طور سے جیتیں گے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined