چین میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری شدید گرمی نے کچھ علاقوں میں بجلی کی طلب کو ریکارڈ سطح پر پہنچا دیا ہے اور بلیک آؤٹ کا سبب بن گیا ہے۔ اس درمیان حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ اعلیٰ درجہ حرارت کا مسئلہ کم از کم مزید ایک ہفتہ تک جاری رہنے کی امید ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق منگل کو 300 سے زائد شہروں میں درجہ حرارت 35 ڈگری سلسیس سے اوپر پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ دی گارجین نے بتایا کہ چین سدرن پاور گرڈ کمپنی نے کہا کہ پیر کا استعمال گزشتہ سال کے پیک لوڈ کا 3 فیصد سے زیادہ رہا ہے۔
Published: undefined
گوانگڈونگ علاقہ کا پاور گرڈ بھی ریکارڈ اونچائی پر پہنچ گیا جو 142 میٹر کلوواٹ تک تھا، جو گزشتہ سال کے پیک لوڈ کے مقابلے میں 4.89 فیصد کا اضافہ ہے۔ علاقائی راجدھانی گوانگزو میں بلیک آؤٹ کی اطلاع ملی جہاں اتوار اور پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سلسیس سمیت پورے ہفتہ 37 ڈگری سلسیس سے اوپر درج کیا گیا۔ کمپنی کے ڈسپیچنگ آفس کے منیجر یانگ لن نے کہا کہ ایک بار گوانگجوؤ میں درجہ حرارت 35 ڈگری سلسیس سے زیادہ ہو گیا تو ہر اضافی ڈگری کا مطلب 3 ایم سے 5 ایم کلوواٹ کا یکساں لوڈ اضافہ ہوگا۔ کمپنی نے کہا کہ وہ اوور ہیٹنگ اور خرابی سے بچنے کے لیے مشینوں کا تجزیہ کر رہی ہے اور بجلی فراہمی بنائے رکھنے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان دی گارجین نے بتایا کہ چین میں حال کے سالوں میں وسیع پیمانے پر بلیک آؤٹ ہوئے ہیں۔ اس نے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت، بجلی کی بڑھتی طلب اور کوئلہ کی کمی کے سبب پورے چین میں تباہی مچائی ہے، جو اب بھی چین میں توانائی کا اہم ذریعہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز