مکہ مکرمہ: حج اسمارٹ کارڈ عالمی وبا کورونا وائرس سے متعلق ہدایات، مقدس مقامات کی نقل و حرکت اور مناسب حج کی ادئیگی میں حجاج کرام کی مدد کرے گا۔ سعودی عرب کی حکومت نے رواں سال حجاج کرام کے لیے ایک نئی اور منفرد سروس متعارف کرائی ہے جسے’حج اسمارٹ کارڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ لوگوں کے ذہن میں یہ سوال ہوگا کہ حج اسمارٹ کارڈ میں ایسی کیا خاص بات جس سے حجاج کرام کو مناسک حج کی ادائی میں مدد ملے گی؟ اس کے جواب میں سعودی عرب میں حج وعمرہ کی قومی کمیٹی کے رکن ھانی العمیری نے کہا کہ یہ کارڈ مقدس مقامات میں حجاج کرام کی نقل و حرکت کو منظم کرنے اور مناسک ادا کرنے میں حجاج کرام کی مدد کرے گا۔
Published: undefined
ھانی العمیری نے کہا کہ حجاج کرام کے اسمارٹ کارڈ میں ان کے ذاتی اعداد و شمار، رہائش اور صحت سے متعلق معلومات شامل ہیں۔ یہ کارڈ حجاج کے مقدس مقامات اور مختلف کیمپوں میں داخلے کو منظم کرنے اور ان کی گروپ بندی میں معاون ثابت ہوگا۔ جمرات کی سہولت، نیز گمشدہ زائرین کی رہ نمائی کرنے، آمدورفت اور دیگر خدمات کے علاوہ جمع ہونے اور روانگی کے اوقات کے تعین میں بھی یہ حجاج کی معاونت کرے گا۔ اس کارڈ کے اجرا سے حجاج کرام کو فریضہ حج کی ادائی میں آسانی ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’اسمارٹ کارڈ میں ایک ’بار کوڈ‘ شامل ہے جو حاجی کے تمام اعداد و شمار اور معلومات کو جاننے میں مدد دے گا۔ اس میں سیلف سروس ڈیوائسز کے ذریعہ حاجی کی معلومات کو پڑھنے کے لیے این ایف سی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
العمیری نے زور دے کر کہا کہ اس سال حج کے مناسک کی ادائیگی اور قیام بڑی حد تک جدید آلات اور ٹیکنالوجی پر منحصر ہے تاکہ حاجیوں کے لئے اعلی سطحی حفاظتی اقدامات کے ساتھ ایک عمدہ خدمات فراہم کی جاسکے۔ اسمارٹ کارڈ ’قریبی فیلڈ مواصلات‘ (این ایف سی) ٹیکنالوجی کے ذریعہ کام کرتا ہے۔ کارڈ کو مشاعر مقدسہ میں پھیلے مقامات کا سیلف سروس 'KIOSK' کے ذریعہ ان مقامات کے نام پڑھنے میں مدد دے گا۔ حج اسمارٹ کارڈ کا اجرا سعودی عرب کے اصلاحات اور ترقی کے پروگرام ’ویژن 2030‘ کا حصہ ہے جس کا اجرا مکہ کلچر سینٹر کی جانب سے کیا گیا۔ عازمین حج کے لیے یہ کارڈ ایک نئی سہولت ہے۔ اسمارٹ حج کارڈ کو رواں سال 1442ھ کے حج کے موقعے پر استعمال کیا جائے گا۔ تجربے کے طور پر حج کے موقعے پر 50 ہزار اسمارٹ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز