دیگر ممالک

آیا صوفیہ میں 86 سَال بعد ہوئی جمعہ کی نماز

آیا صوفیہ عمارت کو 1934 میں مصطفیٰ کمال اتاترک نے میوزیم میں تبدیل کردیا تھا، اس سے قبل مذکورہ عمارت سلطنت عثمانیہ کے قیام سے مسجد میں تبدیل کی گئی تھی۔

تصویرالعربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویرالعربیہ ڈاٹ نیٹ 

استنبول کی آیا صوفیہ گرینڈ مسجد میں 86 سال بعد کل نماز جمعہ ادا کی گئی۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے نماز ادا کی۔ خطبہ جمعہ اور دعا کے دوران‌ روح‌ پرور مناظر دیکھے گئے جبکہ ترک وزیر مذہبی امور پروفیسر ڈاکٹر علی ایریاش نے خطبہ جمعہ تلوار تھام کر دیا۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

واضح رہے کہ ترک عدالت نے 11 جولائی کو آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد ترک صدر رجب طیب ایردوان نے عمارت کو مسجد میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔ آیا صوفیہ عمارت کو 1934 میں مصطفیٰ کمال اتاترک نے میوزیم میں تبدیل کردیا تھا، اس سے قبل مذکورہ عمارت سلطنت عثمانیہ کے قیام سے مسجد میں تبدیل کی گئی تھی۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

استنبول میں واقع تاریخی عمارت 1453 سے قبل 900ء سال تک بازنطینی چرچ تھی اور کہا جاتا ہے کہ مذکورہ عمارت کو سلطنت عثمانیہ کے بادشاہوں نے پیسوں کے عوض خرید کر مسجد میں تبدیل کیا تھا۔ مگر پھر جنگ عظیم اول کے خاتمے کے بعد سلطنت عثمانیہ کے بکھرنے اور جدید سیکولر ترکی کے قیام کے بعد مصطفیٰ کمال اتاترک نے مسجد کو 1934ء میں میوزیم میں تبدیل کردیا تھا۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

آیا صوفیہ مسجد شریف کبیرہ کے نام سے کھولے گئے ٹوئٹر اکاؤنٹ کا افتتاح ’’بسم اللہ‘‘ کے ساتھ کیا گیا جسے ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے اکاؤنٹ سے بھی شیئر کیا۔ اس موقع پر لوگوں نے خوشی کا اظہار بھی کیا۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

ترک میڈیا کے مطابق آیا صوفیا مسجد میں نماز جمعہ کے موقع پر اطراف میں لوگوں کا رش ہونے کی وجہ سے مرد و خواتین کے لیے مختص کی گئی تمام جگہیں مکمل طور پر بھر گئیں۔ اس موقع پر ایک شخص نے سلطنت عثمانیہ کے دور کا لباس پہنا ہوا تھا۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

میڈیا کے مطابق عوام کی بڑی تعداد کے باعث مسجد آیا صوفیا کے احاطے میں مزید افراد کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے مسجد کے احاطے سے نماز جمعہ ادا کی۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

چرچ سے مسجد اور پھر میوزیم کے بعد دوبارہ مسجد میں تبدیل ہونے والی عمارت میں 24 جولائی کو 86 سال بعد نہ صرف نماز جمعہ ادا کی گئی بلکہ اسی دن عمارت میں تقریبا 9 دہائیوں بعد اذان بھی دی گئی۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

اس موقع پر 18 ہزار پولیس اہلکاروں کو سیکورٹی پر مامور کیا گیا جبکہ 800 ڈاکٹرز اور 110 ایمبولینسز طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے تعینات رہے۔ ترکی کے 3 امام اور 5 موذن کو خطے اور اذان کی ادائیگی کا شرف حاصل ہوا۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

خطبہ جمعہ کے دوران امام جماعت نے طویل دعا کروائی جس میں مسلم امہ کے دوبارہ عروج کی دعائیں مانگی گئیں۔ لوگوں نے اشکبار آنکھوں سے دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم سے نجات اور دوبارہ ایک امت بننے کی التجا کی۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے ترک صدر رجب طیب اردوان سمیت اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے بھی خصوصی شرکت کی جب کہ ترک صدر نے اس موقع پر تلاوت قرآن پاک بھی کی انہوں نے سلطان محمد فاتحؒ کے مزار پر حاضری بھی دی۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

یاد رہے کہ جمعرات کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اس عمارت کا دورہ کیا تھا اور اسے نمازِ جمعہ کے لیے کھولنے کے حوالے سے کیے جانے والی انتظامات کا جائزہ لیا تھا اسی دن انھوں نے عمارت کے باہر ’آیا صوفیہ گرینڈ موسک‘ کی تختی بھی اپنے ہاتھوں سے نصب کی۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 25 Jul 2020, 9:30 AM IST