دیگر ممالک

فرانسیسی پولیس نے باحجاب خاتون کو ماری گولی، دہشت گردانہ روش کا لگایا الزام!

فرانسیسی حکومت کے ترجمان اولیویر ویرن کا کہنا ہے کہ کچھ مسافروں نے خاتون کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ بے حد جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے تھی اور جہادی تبصرے کر رہی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فرانسیسی پولیس، تصویر ویڈیو گریب</p></div>

فرانسیسی پولیس، تصویر ویڈیو گریب

 

فرانس کی راجدھانی پیرس میں ایک باحجاب خاتون کو پولیس نے گولی مار کر شدید طور پر زخمی کر دیا۔ واقعہ ایک میٹرو اسٹیشن کے باہر پیش آیا جہاں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ خاتون مبینہ طور پر دھمکی آمیز کلمات ادا کر رہی تھی۔ ایک پولیس ترجمان نے رائٹرس کو بتایا کہ ’’اپنی سیکورٹی کے خوف سے پولیس ایجنٹس نے اپنے اسلحوں کا استعمال کیا۔‘‘ حالانکہ پولیس ترجمان نے یہ نہیں بتایا کہ آخری پوری طرح نقاب پوش خاتون نے ایسا کیا رویہ اختیار کیا جس سے گولی چلانے کو مجبور ہونا پڑا۔

Published: undefined

معاملہ پیرس کے ببلیوتھیک نیشنل ڈی فرانس میٹرو اسٹیشن کا ہے جہاں گولی لگنے کے بعد باحجاب خاتون سنگین طور پر زخمی ہو گئی۔ اسے فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، لیکن حالت نازک ہے۔ رائٹرس کی ایک رپورٹ کے مطابق پیرس پولیس چیف لارینٹ نونیج کا کہنا ہے کہ پولیس نے منگل کی صبح ایک میٹرو اسٹیشن پر حجاب پہنے خاتون کو اس وقت گولی مار کر زخمی کر دیا جب وہ دھمکی آمیز انداز میں ’اللہ اکبر‘ اور ’تم مرنے والے ہو‘ چیخ رہی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد آر ای آر سی لائن پر میٹرو اسٹیشن کو خالی کرا لیا گیا تاکہ کوئی خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

Published: undefined

اس واقعہ کے تعلق سے فرانسیسی حکومت کے ترجمان اولیویر ویرن کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کچھ مسافروں نے خاتون کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ بے حد جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے تھی اور جہادی تبصرے کر رہی تھی۔ حالانکہ اس سلسلے میں کچھ بھی مصدقہ طور پر نہیں کہا گیا۔ گولی لگنے کے بعد باحجاب خاتون کو فوری علاج فراہم کرنے والی فائر سروس نے بتایا کہ گولی خاتون کے پیٹ کو پار کر گئی ہے۔ اسے اب نزدیکی اسپتال لے جایا گیا ہے جہاں اس کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined