فرانس کے موجودہ صدر امینوئل میکرون نے ایک بار پھر صدارتی انتخاب جیت لیا ہے۔ انھوں نے مرین لے پین کو شکست دی جو کہ کٹر مسلم مخالف شبیہ رکھتی ہیں۔ مرین نے اعلان کیا تھا کہ اگر وہ صدارتی انتخاب جیتیں گی تو عوامی مقامات پر خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ مسلم مخالفت میں وہ امینوئل میکرون کو ٹکر دینا چاہتی تھیں، لیکن میکروں نے 58.2 فیصد ووٹ حاصل کر ایک بار پھر فرانس کا صدر بننا یقینی کر لیا۔
Published: undefined
میکرون کی فتح کے بعد پیرس کے ایفل ٹاور کے پاس ان کے حامیوں نے جیت کا جشن منایا۔ یہاں کے چیمپ ڈے مارس پارک میں ایک بڑے اسکرین پر آخری ریزلٹ جاری ہوتے ہی ان کے حامیوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی۔ پھر فرنچ اور یوروپی یونین کے پرچم لہراتے ہوئے جشن منایا۔
Published: undefined
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے میکروں کی جیت پر ٹوئٹ کر انگریزی اور فرنچ زبان میں مبارکباد پیش کی۔ جانسن نے لکھا کہ ’’فرانس کے صدر کی شکل میں آپ کے پھر سے چنے جانے پر مبارکباد۔ فرانس ہمارے سب سے قریبی اور سب سے اہم معاونین میں سے ایک ہے۔ میں ان ایشوز پر مل کر کام جاری رکھنے کے لیے پرجوش ہوں جو ہمارے دونوں ممالک اور دنیا کے لیے سب سے زیادہ معنی رکھتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
دوسری طرف اٹلی کے وزیر اعظم ماریو ڈریگی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’فرانس کے صدارتی انتخاب میں امینوئل میکرون کی جیت پورے یوروپ کے لیے اچھی خبر ہے۔‘‘ اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے میکرون کی فتح کو ’جمہوریت کی جیت، یوروپ کی جیت‘ قرار دیا۔ علاوہ ازیں یوروپی لیڈروں کے ایک گروپ نے میکرون کی جیت کی تعریف کی، کیونکہ فرانس نے روس کو پابندیوں کے ذریعہ سزا دینے کی بین الاقوامی کوششوں میں اہم کردار نبھایا ہے اور یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی کر رہا ہے۔ یوروپی کمیشن کے سربراہ ارسولا وانڈر لین نے ٹوئٹ کیا اور کہا کہ ہم مل کر فرانس اور یوروپ کو آگے بڑھائیں گے۔
Published: undefined
میکرون کی جیت کے بعد یوکرین کے صدر زیلینسکی نے بھی انھیں مبارکباد دی۔ زیلینسکی نے اتوار کو میکرون کو یوکرین کا سچا دوست کہا اور ان کی حمایت کی تعریف کی۔ فرنچ میں ٹوئٹ کرتے ہوئے زلینسکی نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ ہم مشترکہ جیت کی طرف ایک ساتھ آگے بڑھیں گے۔ ایک مضبوط اور متحد یوروپ کی طرف۔‘‘
Published: undefined
گزشتہ 20 سالوں میں دوبارہ انتخاب جیتنے والے پہلے فرانسیسی صدر میکرون کا بھی بیان سامنے آ چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسی کو بھی سڑک کے کنارے نہیں چھوڑا جائے گا۔ ہمارے پاس کرنے کے لیے بہت کچھ ہے اور یوکرین میں جنگ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم تکلیف دہ وقت سے گزر رہے ہیں جہاں فرانس کو اپنی آواز اٹھانی چاہیے۔ واضح رہے کہ میکرون 20 سالوں میں دوبارہ انتخاب جیتنے والے
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined