آج بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر مہر لگاتے ہوئے انھیں پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس سزا کے بعد خالدہ ضیاء اب بنگلہ دیش میں ہونے والے عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔ اس سزا کے بعد ملک میں کشیدگی میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کشیدگی بڑھنے کے اندیشوں کے پیش نظر ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولس نے ایک خصوصی نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعرات صبح 4 بجے سے عوامی مقامات پر لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ خالدہ ضیاء اور ان کے بیٹے اور بی این پی کے سینئر نائب صدر طارق رحمٰن سمیت پانچ لوگوں کے خلاف 2.52 لاکھ ڈالر کی بدعنوانی کا الزام ہے اور انھیں اس معاملے میں ڈھاکہ عدالت کے پانچویں خصوصی جج محمد اخترالزماں کے سامنے پیش کیا گیا جہاں سماعت کے دوران انھیں قصوروار پایا گیا۔ سزا سنائے جانے سے پہلے ہی ریپڈ ایکشن بٹالین اور مسلح پولس فورس کو ڈھاکہ کی سڑکوں اور گلیوں میں تعینات کر دیا گیا تھا۔ بنگلہ دیش کی اپوزیشن پارٹی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی سربراہ خالدہ ضیاء کے تقریباً ایک ہزار حامیوں کو پولس پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔ گرفتار کیے گئے حامیوں میں پارٹی کے کئی سینئر لیڈران بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined