روس واقع پرم اسٹیٹ یونیورسٹی کے احاطہ میں پیر کے روز ایک بندوق بردار طالب علم کے ذریعہ گولی باری سے دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا۔ اس گولی باری میں کم از کم آٹھ لوگوں کی موت واقع ہو گئی جب کہ 24 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ مجرم ایک طالب علم ہے جسے پکڑ لیا گیا ہے۔ ٹی اے ایس ایس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ وزارت صحت کے مطابق 24 زخمیوں میں سے 19 کو گولیاں لگی تھیں۔
Published: undefined
وزارت نے بتایا کہ اس وقت 25 میڈیکل ٹیم جائے وقوع پر سرگرم ہیں۔ روسی جانچ کمیٹی کے مطابق طالب علم نے یونیورسٹی احاطہ میں دن کے وقت گولیاں چلائیں۔ شوٹر کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور افسران نے اس کی شناخت کر لی ہے، لیکن ابھی تک اس کے بارے میں لوگوں کو نہیں بتایا گیا ہے۔
Published: undefined
کمیٹی نے کہا کہ پکڑے جانے کے دوران جب اس نے احتجاج کرنے کی کوشش کی تو وہ زخمی ہو گیا۔ اس درمیان صدر ولادیمیر پوتن نے وزیر اعظم (میخائیل) مشوستین کو وزیر صحت میخائیل مراشکو اور سائنس و اعلیٰ تعلیم وزیر والیری پھالکوو کو جائے وقوع پر بھیجنے کی ہدایت دی ہے۔
Published: undefined
کریملن کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’’صدر اس واقعہ کی وجہ سے اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کو گنوانے والوں کے تئیں گہری ہمدردی ظاہر کرتے ہیں۔‘‘ لاء ایجنسی کے ایک ذرائع نے ٹی اے ایس ایس کو بتایا کہ شوٹنگ کے دوران کچھ طلبا نے حملہ آور سے بچنے کے لیے خود کو یونیورسٹی کے کمروں میں بند کر لیا، جب کہ دیگر کھڑکیوں سے باہر کود گئے۔
Published: undefined
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ویڈیوز میں طلبا کو کیمپس کی عمارتوں کی کھڑکیوں سےس امان پھینکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے پروفیسرز میں سے ایک ایوان پیچشویو نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے طلبا کو ایک عمارت سے بھاگتے ہوئے دیکھا اور جب وہ کلاس میں گئے تو لوگ دوسری منزل سے کود گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز