مصر، ایتھوپیا اور سوڈان دریائے نیل پر بڑے ڈیم کی تعمیر پر تنازع کو طے کرنے سے متعلق سمجھوتے کو دو سے تین ہفتے میں حتمی شکل دیں گے۔ ایتھوپیا کے آبی وسائل کے وزیر نے ہفتے کے روز افریقی یونین کی ثالثی میں مذاکرات کے بعد یہ خوشخبری سنائی ہے۔ افریقی یونین ان تینوں ممالک کے درمیان دریائے نیل کے پانی کے بہاؤ پر جاری تنازع کو طے کرنے کے لیے ثالث کا کردار ادا کر رہی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران میں طرطوس میں مذاکرات کے دوران میں مصر اور ایتھوپیا کا اپنے پڑوسی ملک سوڈان کے ساتھ اس ڈیم کی تعمیر پر کوئی سمجھوتا نہیں طے پاسکا تھا اور نہ ان میں یہ طے پایا تھا کہ ایتھوپیا اس ڈیم کو کیسے چلائے گا اور اس کے آبی ذخیرے کو کیسے بھرے گا۔ نیز مصر کے دریائے نیل سے پانی کی بہم رسانی کا کیسے تحفظ کیا جائے گا۔
Published: undefined
اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مذکورہ تینوں ممالک کے لیڈروں نے جمعہ کو افریقی یونین کے صدر و جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کے ساتھ آن لائن اجلاس میں تبادلہ خیال کیا ہے۔ ایتھوپیا کے آبی وسائل کے وزیر سلیشی بیکل نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ سمجھوتے کو دو سے تین ہفتوں میں حتمی شکل دینے کے لیے اتفاق رائے ہوگئی ہے۔
Published: undefined
ایتھوپیا سوڈان کی سرحد سے قریباً 15 کلومیٹر ( نومیل) دور دریائے نیلا (بلیو) نیل پر عظیم ایتھوپیائی نشاۃ ثانیہ ڈیم (جرڈ) تعمیر کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ دریائے نیلا نیل ہی دریائے نیل میں آنے والے پانی کا بڑا منبع ہے۔ ایتھوپیا کا کہنا ہے کہ چار ارب ڈالر مالیت کا پن بجلی کا یہ منصوبہ اس کی اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔اس ڈیم سے 6450 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔
Published: undefined
ایتھوپیائی وزیراعظم کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق ’’تینوں ممالک نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ نیل اور عظیم نشاۃ ثانیہ ڈیم افریقی مسئلے ہیں اور ان کا افریقی حل ہی نکالا جانا چاہیے۔‘‘ ایتھوپیا کے اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افریقی یونین، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نہیں، مذاکرات میں شریک ممالک کی معاونت کرے گی اور انھیں فنی معاونت مہیا کرے گی۔
Published: undefined
اس تنازع کے ایک فریق مصر نے آخری سفارتی چارہ کار کے طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے یہ اپیل کی تھی کہ وہ ایتھوپیا کو ڈیم بھرنے سے روکے، کونسل اس مسئلے پر غور کے لیے متوقع ہے کہ آیندہ سوموار کو ایک اجلاس منعقد کرے گی۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز