ایکواڈور کے صدارتی عہدہ کے امیدوار فرنانڈو ولاوسنشیا کا سخت سیکورٹی کے درمیان گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فرنانڈو کے سر میں یکے بعد دیگرے تین گولیاں لگیں جس سے ان کی موت واقع ہو گئی۔ حملہ اس وقت کیا گیا جب فرنانڈو ریلی کرنے کے بعد کار میں بیٹھ رہے تھے۔ فرنانڈو کے قتل کی تصدیق کرتے ہوئے ایکواڈور کے صدر گوئیلیرمو نے کہا ہے کہ ملزمین کو بخشا نہیں جائے گا۔ انھوں نے سیکورٹی افسران کی میٹنگ طلب کی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 59 سالہ صحافی فرنانڈو 20 اگست کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے 8 امیدواروں میں سے ایک تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں فرنانڈو سیکورٹی اہلکاروں سے گھرے دکھائی دے رہے ہیں۔ حالانکہ وہ جیسے ہی کار میں بیٹھتے ہیں تو گولیاں چلنی شروع ہو جاتی ہیں۔ اس حملے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فرنانڈو کے کیمپین منیجر نے بتایا کہ انھیں کافی پہلے سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔
Published: undefined
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق حملہ آور نے لوگوں کی طرف گرینیڈ بھی پھینکا تھا، حالانکہ وہ پھٹا نہیں۔ رائٹرس کی ایک رپورٹ میں بتایا جا رہا ہے کہ پولیس نے ایک حملہ آور کو پکڑ لیا تھا، حالانکہ سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے کی گئی گولی باری میں اس کی موت ہو گئی۔ فرنانڈو کے کیمپین منیجر جوکیالانڈا نے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایکواڈور میں لگاتار بڑھتے تشدد اور نشے کی اسمگلنگ پر روک لگانے کے لیے ضروری اقدام کریں۔ جوکیالانڈا نے کہا کہ ’’ایکواڈور کے لوگ رو رہے ہیں۔ سیاست کی وجہ سے کسی کی جان نہیں جانی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ فرنانڈو ایکواڈور کے سابق صدر رافیل کورّیا کے سخت ناقد رہ چکے ہیں۔ اس کے لیے انھیں 18 ماہ جیل میں رہنا پڑا تھا۔ بعد میں وہ ایکواڈور سے پڑوسی ملک پیرو چلے گئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز