روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے کہا ہے کہ یوکرین میں مغربی ملکوں کی شکست "ناگزیر" ہے۔ وہ مذاکرات کی بھیک مانگیں گے۔ روسی ایجنسی ’’اسپوتنک‘‘ نے میدویدیف کے حوالے سے کہا کہ مغرب کیف کی حمایت اس حد تک جاری نہیں رکھے گا کہ اس کے مفادات کو نقصان پہنچے۔
Published: undefined
میدویدیف نے مزید کہا کہ اس میں کچھ وقت لگے گا اور مغربی حکام بدل جائیں گے۔ ان کے اشرافیہ تھک جائیں گے اور یوکرین پر مذاکرات اور تنازع کو روک دینے کی بھیک مانگیں گے۔ وہ روسی صدر پوتین کے بہت قریب جانے جاتے ہیں نے روسی حملے کے ذریعے کیف میں حکومت کے مکمل خاتمے کی ضرورت کا اشارہ دیا تھا۔
Published: undefined
العربیہ کے مطابق یوکرین کے جوابی حملے کے بارے میں موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے میدویدیف نے کہا کہ ہمیں دشمن کو روکنا چاہیے اور پھر جارحانہ کارروائی شروع کرنی چاہیے۔ آج روسی حملے کا مقصد صرف ہماری زمینوں کی آزادی اور اپنے لوگوں کا تحفظ نہیں ہونا چاہیے۔ ہمارا مقصد کیف میں نازی حکومت کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے۔ کیف ریاست 404 میں شامل تھا۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ روسی فوج کو ہوا بازی میں، بکتر بند افواج میں، اعلیٰ درستی کے ہتھیاروں میں اور حوصلے کے اعتبار سے بھی برتری حاصل ہے۔ واضح رہے روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ فروری 2022 سے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز