جنگ جیسے جیسے خوفناک شکل اختیار کرتی جا رہی ہے ویسے ویسے حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں اور جوہری جنگ کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں ۔ ایسے میں روس اور یوکرین جنگ کے درمیان روس کے صدر ولادیمیر پوتن نہ صرف سرخیوں میں ہیں بلکہ اب ان کا خاندان بھی سرخیوں میں آ گیا ہے۔ ایک روسی پروفیسر کا دعویٰ ہے کہ پوتن نے اپنے اہل خانہ کو ایک ایسے زیر زمین (انڈر گراؤنڈ) شہر میں بھیج دیا ہے جہاں ایٹمی ہتھیاروں کے حملے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پروفیسر کا دعویٰ ہے کہ پوتن نے اپنے خاندان کو سائبیریا میں ایک خفیہ مقام پر بھیج دیا ہے۔
Published: undefined
اس نے ولادیمیر پوتن کے بارے میں مزید کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ نیوز ۱۸ میں شائع خبر کے مطابق اس حوالے سے ڈیلی میل نے اپنی رپورٹ میں ماسکو اسٹاس انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے پروفیسر ویلری سولووی کے بیانات کا حوالہ دیا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا کہ صدر پوتن نے ایسا اس لیے کیا ہے کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ ایٹمی جنگ ہو سکتی ہے اور اگر ایسا ہوا تو وہ اپنے خاندان کو محفوظ رکھ سکتے ہیں، اس لیے خاندان کو ایسی جگہ بھیج دیا گیا ہے۔
Published: undefined
پروفیسر سولووی نے کئی سنسنی خیز دعوے کیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پروفیسر سولووی کا پوتن انتظامیہ کے کئی خفیہ اہلکاروں سے براہ راست رابطہ ہے اور وہ بہت زیادہ معلومات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ زیر زمین شہر سائبیریا کے التائی پہاڑوں میں واقع ہے۔ تاہم رپورٹ میں اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
Published: undefined
پروفیسر نے بتایا کہ پوتن اپنے خاندان کے افراد کو پہلے سے تیار ہائی ٹیک بنکر میں لے گئے ہیں۔ یہ بنکر سائبیریا کے التائی پہاڑوں میں واقع ہے جو کہ ایک آرام دہ اور ہائی ٹیک بنکر ہے اور جوہری جنگ کی صورت میں حفاظت کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز