دیگر ممالک

روسی حملے کے درمیان یوکرین میں ’بلیک آؤٹ‘ جیسے حالات، عوام سے سبھی چیزیں چارج کر لینے کی اپیل

یوکرین کی بجلی کمپنی ’یوکرینیرگو‘ نے بجلی پلانٹس کے روسی میزائلوں کی زد میں آنے کے سبب بجلی تخفیف کا اندیشہ دیکھتے ہوئے جمعرات کی صبح تک شہریوں سے سبھی چیزیں چارج کرنے کے لیے کہا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

یوکرین کی قومی بجلی کمپنی ’یوکرینیرگو‘ نے بجلی پلانٹس کے روسی میزائلوں کی زد میں آنے کے سبب بجلی تخفیف کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے جمعرات کی صبح تک شہریوں سے کہا ہے کہ وہ سبھی چیزیں چارج کر لیں۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق بدھ کی شب ایک بیان میں کمپنی نے کہا کہ 24 فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد روس کے ذریعہ گزشتہ 10 دنوں میں بجلی پلانٹس پر زیادہ حملے ہوئے ہیں۔

Published: undefined

بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کو ہم بجلی خرچ کو قابو میں کرنے کے لیے پابندی نافذ کریں گے تاکہ پورا نظام متوازن طریقے سے کام کر سکے۔ گرڈ آپریٹر نے کہا کہ جمعرات کو ایک بار میں چار گھنٹے تک کی بجلی کٹوتی کی جائے گی، اس لیے پہلے سے ہی فون، پاور بینک، ٹارچ اور بیٹری کو چارج کر لینا چاہیے۔ کمپنی نے لوگوں سے پانی کا اسٹاک یقینی طور پر جمع کرنے کی اپیل بھی کی اور کہا کہ وہ اپنے پاس گرم موزے اور کمبل وغیرہ بھی رکھیں۔

Published: undefined

یوکرینیرگو کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پورے یوکرین میں صبح 7 بجے سے رات 10 تک پابندی نافذ ہو سکتی ہے۔ کمپنی نے شہریوں کو صلاح بھی دی ہے کہ وہ سہولت کے لیے کمپنی کے علاقائی نیٹورک آپریٹرس کی ویب سائٹس کو بھی دیکھتے رہیں۔ یہ الرٹ ملک بھر کے پاور پلانٹس پر 10 اکتوبر سے شروع روسی میزائلوں کے حملے کے بعد آیا ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے بدھ کی شب کہا کہ بجلی کے غیر ضروری سامانوں کو نہ چلائیں اور بجلی کے خرچ کو محدود کریں۔ ایسا کرنے پر بجلی کٹوتی کا عمل ختم ہو جائے گا۔ صدر زیلینسکی نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنے ملک کی معمول کی توانائی صلاحیتوں کو بحال کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، لیکن اس کے لیے سبھی کو مل کر کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ زیلینسکی کے مطابق حال ہی میں روسی ہوائی حملوں سے یوکرین کے 30 فیصد بجلی پلانٹس متاثر ہوئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined