نیپال: حکمراں اتحاد کے اندر دراڑ بڑھتے ہی، چوتھی سب سے بڑی پارٹی، راشٹریہ سواتنتر پارٹی نے پشپا کمل دہل ' پراچندا' کی قیادت میں نئی بننے والی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد جلد ہی پارٹی کے تمام وزراء اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیں گے۔ آر ایس پی کے صدر ربی لامیچھانے نے اس فیصلے کے بعد کہا کہ پارٹی رہنماؤں نے حکومت چھوڑنے کے لیے اتوار کو میٹنگ کی اور کابینہ سے واک آؤٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔
Published: undefined
ربی لامیچھانے نے کہا کہ تمام وزراء اپنے استعفے آج ہی وزیراعظم کو پیش کر دیں گے۔ پراچندا حکومت میں، آر ایس پی وزارت محنت، روزگار اور سماجی تحفظ، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت جیسے محکموں کی سربراہی کر رہی تھی۔ اس کے علاوہ صحت اور آبادی کی وزارت کے وزیر مملکت کی ذمہ داری بھی تھی۔
Published: undefined
حکمران اتحاد میں دراڑ گزشتہ ماہ اس وقت شروع ہوئی جب لامیچھانے کی ایک عدالت کی جانب سے ان کی شہریت کو کالعدم قرار دینے کے بعد سپریم کورٹ نے بھی ان کی ممبر پارلیمنٹ کی رکنیت کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے جس وقت فیصلہ سنایا اس وقت لامیچھانے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بھی تھے۔ عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد، لامیچھانے نے اپنی بحالی کا مطالبہ کرنے کے لیے پی ایم پراچندا کے ساتھ کئی دور کی میٹنگیں کیں اور مطالبات پورے نہ ہونے پر حکومت چھوڑنے کی دھمکی دی۔
Published: undefined
ربی لامیچھانے کی زیرقیادت آر ایس پی نے نومبر 2022 کے عام انتخابات میں ایک متبادل قوت اور لوگوں کی امید کے طور پر ابھر کر ایک طوفان کھڑا کر دیا تھا۔ لیکن حال ہی میں، یہ طاقت کے کھیل اور سیاست میں الجھ گئے، کیونکہ حکام پاسپورٹ جعلسازی کے معاملے میں سابق وزیر داخلہ لامیچھانے سے تفتیش کر رہی ہے۔ لامیچھانے کو ایک ہی وقت میں ایک امریکی اور نیپالی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا، معاملہ زیر تفتیش ہے۔
Published: undefined
27 جنوری کو نیپال کی سپریم کورٹ نے آر ایس پی کے صدر ربی لامیچھانے کو ان کے ممبر پالیمنٹ کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمانی انتخابات لڑنے کے لیے جو شہریت کا سرٹیفکیٹ پیش کیا تھا وہ غلط تھا۔ شہریت کے سرٹیفکیٹ کی منسوخی سے انہیں وزیر داخلہ اور پارٹی صدر کا عہدہ بھی چھوڑنا پڑا۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں واضح طور پر کہا ہے کہ لامیچھانے امریکی شہری بننے کے بعد نیپالی شہریت کھو چکے ہیں۔ تاہم، انہوں نے نیپالی پاسپورٹ حاصل کرنے اور ایوان زیریں کا انتخاب لڑنے کے لیے اپنی قانونی طور پر ختم شدہ شہریت کا استعمال کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز