دیگر ممالک

کینیڈا: 10 افراد کو چاقو سے ہلاک کرنے والے ملزم کی موت ’واردات کا مقصد کبھی معلوم نہیں ہو سکے گا!‘

پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث دونوں ملزمان اب مر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 120 سے زائد گواہوں کے بیانات لیے جا چکے ہیں۔ پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ حملے کا مقصد "کبھی معلوم نہیں ہو سکتا"۔

قتل کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس
قتل کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس 

اوٹاوا: کینیڈا میں اتوار کو 10 افراد کو چاقو سے وار کرکے ہلاک کرنے والے اہم مشتبہ ملزم کی گرفتاری کے بعد موت ہوگئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث دونوں ملزمان اب مر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 120 سے زائد گواہوں کے بیانات لیے جا چکے ہیں۔ پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ حملے کا مقصد "کبھی معلوم نہیں ہو سکے گا"۔

Published: undefined

پولیس نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مائلز سینڈرسن کی بدھ کو گرفتاری کے بعد "طبی پیچیدگیوں" کی وجہ سے موت ہو گئی۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا کہ گرفتاری سے قبل ایک "مردہ مشتبہ" کے زخمی ہونے کے اشارے ملے تھے۔ جب اسے بدھ کے روز (کینیڈا کے وقت) واکو کے نزدیک دیکھا گیا، ابتدائی مقامی رپورٹوں سے ایسا اشارہ ملا تھا کہ شاید اسے چوٹ لگی ہے۔

Published: undefined

مقامی میڈیا نے بتایا کہ اتوار کے حملوں کے بعد ویلڈن میں ایک گاڑی میں توڑ پھوڑ کی گئی اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس نے ابتدائی طبی امداد کی کٹ چوری کی ہوگی۔ پولیس نے کیس کی پیش رفت کے فوراً بعد ایک پریس بریفنگ کی لیکن اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ اس ہفتے کے شروع میں قتل کے ایک ملزم کے بھائی ڈیمین کی موت کیسے ہوئی۔ اس کی لاش پیر کو ملی تھی اور پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں شبہ ہے کہ اس کے بھائی نے اسے قتل کیا ہوگا۔

Published: undefined

پولیس نے کہا کہ تفتیش جاری ہے اور مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، جبکہ عوام سے کیس سے متعلق معلومات شیئر کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • ’اڈانی کا ساتھ دے کر پی ایم مودی ملک کی شبیہ خراب کر رہے‘، پارلیمانی اجلاس ملتوی ہونے کے بعد کھڑگے کا حملہ

  • ,
  • مہاراشٹر: شیو سینا یو بی ٹی نے آدتیہ ٹھاکرے کو قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا