نائجیریا میں کشتی کے حادثے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس حادثے کا شکار ہونے والے کئی لوگ لاپتہ ہو گئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ یہ حادثہ نائیجیریا میں اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب ملک کے شمالی وسطی حصے میں ایک کشتی پانی میں ڈوب گئی۔ مقامی حکام نے یہ اطلاع دی ہے کہ گزشتہ تین ماہ میں اس علاقے میں اس طرح کا یہ دوسرا حادثہ ہے۔واضح رہے نائیجیریا کا یہ حصہ بہت پسماندہ ہے۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق نائجیریا کی ریاست نائجر کے گورنر کے ترجمان بولگی ابراہیم نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 100 سے زائد افراد سوار تھے۔ کشتی میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ حادثہ موکوا نامی جگہ پر پیش آیا۔ ابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ کشتی حادثے میں جان کی بازی ہارنے والے اور لاپتہ ہونے والے افراد یہاں موجود ڈیم کو عبور کر کے اپنے اپنے کھیتوں میں جا رہے تھے۔ ایسے میں یہ مانا جاتا ہے کہ زیادہ تر لوگ کسان تھے۔
Published: undefined
گورنر کے ترجمان بولگی ابراہیم نے بتایا کہ کشتی کے حادثے میں 26 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ جان کی بازی ہارنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والے تقریباً 30 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ میرین پولیس اور مقامی غوطہ خور، نائیجر اسٹیٹ ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے ساتھ مل کر پانی میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ باقی لوگوں کو بھی بچایا جائے گا۔
Published: undefined
نائجیریا کے اس حصے میں اس سے پہلے بھی ایسے حادثات ہو چکے ہیں۔ ابھی چند ماہ قبل جولائی میں ایک کشتی ڈوبنے سے 100 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ حادثہ ریاست نائجر کے ایک دور افتادہ علاقے میں پیش آیا۔ حکام کا کہنا تھا کہ حادثے کی وجہ کشتی کا وزن زیادہ تھا۔ نائیجیریا میں حالیہ برسوں میں پیش آنے والا اس نوعیت کا یہ سب سے بڑا حادثہ تھا۔ اس حادثے کے بعد نائجیریا کے ٹرانسپورٹیشن سسٹم پر سوالات اٹھنے لگے۔
Published: undefined
اس افریقی ملک میں کشتیوں کے زیادہ تر حادثات زیادہ ہجوم اور ناقص دیکھ بھال کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ نائیجیریا کے اندرونی حصوں میں ٹرانسپورٹ کا مناسب نظام نہ ہونے کی وجہ سے لوگ دریاؤں کو عبور کرنے کے لیے کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔ لیکن ان کشتیوں کی خستہ حالی انہیں حادثات کا شکار بنا دیتی ہے۔ اس کے علاوہ بعض اوقات کشتی مالکان پیسوں کے لالچ میں ضرورت سے زیادہ مسافروں کو سوار کر لیتے ہیں جو کہ حادثات کا سبب بن جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز