بیروت: لبنان کے صدر مشیل آون نے بدھ کو کہا کہ دارالحکومت بیروت میں منگل کو ہوئے دھماکوں سے گھروں اور رہائشی عمارتوں سمیت اونچی عمارتوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اس سے دولاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ صدر مشیل آون نے کہا کہ کابینہ کی ہنگامی میٹنگ بلائی گئی اور کہا کہ دارالحکومت میں ہوئے زبردست دھماکوں کے بعد دو ہفتے کے لیے ہنگامی حالات کا اعلان کیا جانا چاہیے۔ ان دھماکوں میں کم ازکم 100 افراد کی جان چلی گئی اور 4000 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
حکام نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ لوگوں کی تلاش کے لیے ہنگامی عملہ ملبے سے لوگوں کو نکالنے کے لیے کھدائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیروت بندرگاہ پر منگل کو زبردست دھماکے ہوئے۔ حکام نے کہا کہ گوداموں میں سے جب ایک گودام میں رکھی گئی وافر مقدار میں امونیم نائٹریٹ نے آگ پکڑ لی، تو پورا شہر دہل گیا اور اس سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوا۔ وزیراعظم حسن دیاب نے بدھ کو تین روز کے سوگ کی اپیل کی۔
Published: undefined
وہیں لبنانی دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکے میں دو فلپائنی شہری ہلاک اور آٹھ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ سی این این نیوز چینل نے بدھ کے روز لبنان میں فلپائنی سفارت کار اجیت پنیمنگلور کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ وہیں اس واقعے کے بعد سے 11 دیگر شہری لاپتہ ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے میں ہلاک ہونے والے فلپائن کے شہری وہاں ملازمین کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منگل کی شام ہونے والے دھماکے میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک اور 4000 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined