بی بی سی چیئرمین رچرڈ شارپ نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ چیئرمین عہدہ کے لیے جب تک کوئی اہل شخص نہیں مل جاتا، تب تک وہ ذمہ داری سنبھالیں گے۔ حالانکہ وہ فوری طور پر عہدہ چھوڑ رہے تھے، لیکن جب ان سے گزارش کی گئی تو جون تک کام کرنے کے لیے وہ تیار ہو گئے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ رچرڈ شارپ پر الزام ہے کہ انھوں نے برطانیہ کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن کو قرض دلوانے میں مدد کی تھی۔ اس معاملے میں ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شارپ نے سابق وزیر اعظم بورس جانسن کے قرض معاملے میں اصولوں کو طاق پر رکھ دیا۔ لگاتار لگ رہے الزامات کے پیش نظر ہی رچرڈ شارپ نے بی بی سی چیئرمین عہدہ سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’بی بی سی کا نفع مجھ سے اوپر ہے، اس لیے میں فوراً اپنا استعفیٰ دے رہا ہوں۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ ملک کی پبلک پراپرٹی کی نگرانی کرنے والا ایک ادارہ مزید ایک جانچ کر رہا ہے۔ اس میں دیکھا جائے گا کہ حکومت نے 2021 میں براڈکاسٹر کے چیئرمین شپ کے لیے رچرڈ کا انتخاب کیسے کیا تھا۔ حالانکہ جب تک ان کا جانشیں نہیں مل جاتا، تب تک وہ عہدہ پر بنے رہیں گے۔ بہرحال، رچرڈ کے استعفیٰ سے ایک ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ رچرڈ شارپ کی مدت کار چار سال کی تھی، لیکن انھوں نے کہا کہ اگر میں اپنی مدت کار کے آخر تک عہدہ پر برقرار رہوں گا تو یہ ٹھیک نہیں ہوگا۔ اس لیے میں نے طے کیا ہے کہ میں اپنا عہدہ چھوڑ دوں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز