امریکہ نے پاکستان کو ایک بڑا جھٹکا دیا ہے جسے ہندوستانی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پر ہندوستانی دباؤ کے درمیان امریکہ نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا کی مدت 5 سال سے گھٹا کر ایک سال کر دی ہے۔ امریکہ کے اس فیصلے کا یہ مطلب ہے کہ اگر کوئی پاکستانی شہری اب امریکہ جاتا ہے تو اسے صرف ایک سال کا ویزا ملے گا۔ گویا کہ ایک سال کے بعد اسے یا تو واپس لوٹنا پڑے گا یا پھر ویزے کو دوبارہ ریونیو کرانا ہوگا۔ امریکہ کے اس قدم سے پاکستانی شہریوں کے لیے مشکلوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق امریکہ نے پاکستان کی چار کیٹگری میں سے تین کیٹگری کے ویزا کی مدت پانچ سال سے گھٹا کر ایک سال کر دی ہے جب کہ ایک کیٹگری کے ویزا کی مدت گھٹا کر 3 مہینے تک محدود کر دی گئی ہے۔ تین مہینے کا ویزا میڈیا سیکٹر کو دینے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں پاکستانیوں کو ویزا کے لیے اب زیادہ رقم بھی دینا پڑے گا۔ خبروں کے مطابق ایچ، ایل اور آر کیٹگری کے لیے فیس میں 38 ڈالر کا اضافہ کیا گیا ہے جب کہ صحافی اور میڈیا کے لیے آئی کیٹگری میں 32 ڈالر کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اضافہ شدہ فیس کے بعد پاکستانی صحافیوں کو امریکہ کا ویزا حاصل کرنے کے لیے 192 ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔
Published: 06 Mar 2019, 10:10 AM IST
دراصل پلوامہ حملے کے بعد ہندوستان لگاتار پاکستان کے خلاف دباؤ بنانے کے لیے مختلف ممالک سے رابطہ میں ہے۔ خبروں کے مطابق ہندوستان کی یہ کوشش ہے کہ پاکستان کو بین الاقوامی منظرنامے پر الگ تھلگ کر دیا جائے تاکہ اس کی زمین سے دہشت گرد گروپوں کا صفایا کرنے میں مدد مل سکے۔ ہندوستان لگاتار پاکستان سے دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کر رہا ہے اور یہی سبب ہے کہ جیش محمد کے بیٹے اور کچھ رشتہ داروں سمیت 44 لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
Published: 06 Mar 2019, 10:10 AM IST
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے پاکستان کے خلاف 26 فروری کو ائیر اسٹرائیک کیا تھا اور اس کے اگلے ہی دن پاکستان نے ایف 16 جنگی طیارہ سے ہندوستانی علاقے میں بم اندازی کی تھی۔ ایف 16 کا استعمال پاکستان کے لیے مناسب نہیں تھا اور اس کی جانچ امریکہ بھی کر رہا ہے۔ گویا کہ پاکستان پر امریکہ نے اپنی جانب سے پابندیاں لگانی شروع کر دی ہیں جو اس ملک کے لیے پریشانی کا سبب بن رہا ہے۔
Published: 06 Mar 2019, 10:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Mar 2019, 10:10 AM IST
تصویر: پریس ریلیز