دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکے پاکستان کو امریکہ نے ایک اور زوردار جھٹکا دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ’دہشت گردی 2020‘ پر اپنے ملک کی رپورٹ جاری کی ہے جس میں اس نے پاکستان کو پھٹکار لگائی ہے اور کہا ہے کہ اس نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے محدود پیش رفت کی ہے۔ پاکستان کے خلاف ناراض ہوتے ہوئے محکمہ خارجہ نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ اس نے جیش محمد (جے ای ایم) کے بانی مسعود اظہر اور لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ساجد میر جیسے دہشت گرد لیڈروں پر مقدمہ چلانے کے لیے قدم نہیں اٹھایا ہے جو 2008 ممبئی حملے کے ماسٹرمائنڈ ہیں۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کو ہدف بنانے والے گروپ، جن میں افغان طالبان اور متعلقہ حقانی نیٹورک شامل ہیں، اس کے ساتھ ہی ہندوستان کو ہدف بنانے والے گروپ، جن میں لشکر اور اس کے متعلقہ فرنٹ ادارے اور جیش شامل ہیں، یہ سبھی پاکستان سے کام کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’پاکستان نے 2020 میں اپنی فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایکشن پلان کو پورا کرنے کی سمت میں اضافی ترقی کی، لیکن سبھی ایکشن پلان آئٹم کو پورا نہیں کیا، اور ایف اے ٹی ایف ’گرے لسٹ‘ میں بنا رہا۔‘‘
Published: undefined
امریکی محکمہ خارجہ کے ذریعہ جاری رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت اور فوج نے پورے ملک میں دہشت گرد محافظ پناہ گاہوں کے سلسلے میں مایوس کن طور پر کام کیا۔ افسران نے کچھ دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنے کے لیے ضروری کارروائی نہیں کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز