ایک ہندوستانی طالبہ کی امریکہ میں ہوئی موت کے ایک پرانے معاملے میں سیٹیل پولیس نے سخت قدم اٹھایا ہے۔ اس واقعہ پر ہنسنے والے امریکی پولیس افسر ڈینیل آڈرر کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ انھیں سیٹیل پولیس محکمہ نے برخاست کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ڈینیل کے قابل اعتراض تبصرہ اور ہنسی کی وجہ سے لوگوں میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی تھی، اب اس کا نتیجہ بھی سامنے آ گیا ہے۔
Published: undefined
دراصل گزشتہ سال 23 جنوری کو سیٹیل پولیس افسر کیون ڈیو نے تیز رفتار کار سے جانوی کنڈولا نامی ہندوستانی طالبہ کو اس وقت ٹکر مار دی تھی جب وہ سڑک پار کر رہی تھی۔ اس حادثہ میں اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔ سیٹیل پولیس محکمہ کی طرف سے اس معاملے میں ایک باڈی کیم فوٹیج جاری کیا گیا تھا۔ فوٹیج میں ایک افسر ڈینیل آڈرر کو اس خوفناک حادثہ کے بارے میں باتیں کرتے اور ہنستے سنا گیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ ’’مجھے لگتا ہے وہ ہوڈ پر چڑھ گئی، وڈشیلڈ سے ٹکرا گئی اور پھر جب بریک مارا گیا تو دور جا گری۔ لیکن اب وہ مر چکی ہے۔‘‘
Published: undefined
محکمہ کی ڈسپلنری کارروائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تبصرہ کرنے کے بعد آڈرر خوب ہنسا تھا۔ آڈرر کے باڈی کیم میں یہ کہتے ہوئے بھی سنا گیا تھا کہ ہاں، اس کی قدر محدود تھی۔ بس صرف 11000 ڈالر کا ایک چک لکھو۔ وہ ویسے بھی 26 سال کی تھی۔ سیٹل پولیس محکمہ میں عبوری چیف سو رہر نے ایک انٹرنل ای میل میں کہا ہے کہ آڈرر کے الفاظ نے کنڈولا کے کنبہ کو جو تکلیف پہنچائی ہے، اسے مٹایا نہیں جا سکتا۔ میرے لیے اس افسر کو ہماری فوج میں بنے رہنے کی اجازت دینے سے پورے محکمہ کی مزید بے عزتی ہوگی۔ اس وجہ سے اسے برخاست کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined