ایران کی وزارت خارجہ نے اس میڈیا رپورٹ کو غلط بتایا ہے جس میں راجدھانی تہران میں القاعدہ لیڈر کے قتل کی بات کہی گئی ہے۔ خبر رساں ادارہ سنہوا کی رپورٹ کے مطابق 13 نومبر کو ’نیویارک ٹائمز‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ القاعدہ کے دوسرے کمانڈر محمد المصری کو اگست میں تہران میں مار دیا گیا تھا۔
Published: undefined
اخبار کی رپورٹ میں امریکی خفیہ افران کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ 1998 میں افریقہ میں امریکی سفارتخانہ پر ہوئے 2 دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ میں سے ایک ہونے کا ملزم المصری کو 7 اگست کو موٹر سائیکل پر سوار دو قاتلوں نے گولیوں سے بھون دیا تھا۔ اس کے بعد ہفتہ کو ایک بیان میں وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ مغربی میڈیا کی کہانی ’امریکہ اور اسرائیل کے ذریعہ تیار کی گئی فرضی کہانی‘ ہے۔
Published: undefined
سعید خطیب زادہ نے کہا کہ مغربی میڈیا کی رپورٹ میں ایران کے خلاف امریکی افسران کے ذریعہ لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اور ساتھ ہی ملک میں دہشت گردوں کی موجودگی سے بھی انکار کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’واشنگٹن اور تل ابیب علاقہ میں اس گروپ اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے ذریعہ کی گئی مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے وقت وقت پر ایران کو ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے جھوٹی اور فرضی جانکاری میڈیا میں افشا کی جاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز