دیگر ممالک

بنگلہ دیش تشدد میں اب تک تقریباً 100 افراد ہلاک، ہندوستان نےاپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی

وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے ہزاروں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ حکومت نے ملک بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو کا اعلان کیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

پڑوسی ملک بنگلہ دیش سے ایک بار پھر تشدد کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں اتوار کو ہونے والے تشدد میں تقریباً 100 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ طلباء مظاہرین، پولیس اور حکمران جماعت کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

Published: undefined

وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے ہزاروں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس فائر کی اور اسٹن گرنیڈ کا استعمال کیا۔ حکومت نے اتوار کی شام 6 بجے سے ملک بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو کا اعلان کیا۔ وضح رہےگزشتہ ماہ احتجاج شروع ہونے کے بعد پہلی بار حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

Published: undefined

بنگلہ دیش میں طالب علم سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک ماہ سے زائد عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔ طلبہ کی اس تحریک میں پہلے ہی تشدد بھڑک اٹھا ہے اور اب تک ملک بھر میں کم از کم 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دارالحکومت ڈھاکہ احتجاج کا مرکز بنا ہوا ہے۔

Published: undefined

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو مظاہرین کا ایک ہجوم لاٹھی وغیرہ اٹھائے وہاں پہنچا تھا۔ جب یہ ہجوم ڈھاکہ کے وسط میں واقع شاہ باغ چوراہے پر جمع ہوا تو پولیس اور مشتعل افراد کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی۔ اس کے علاوہ کئی مقامات اور بڑے شہروں میں سڑکوں پر مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے اہم شاہراہیں بلاک کر دیں۔ اس تصادم میں پولیس کے ساتھ حکمران عوامی لیگ کے حامی بھی تھے جن سے مظاہرین آمنے سامنے آگئے۔

Published: undefined

مظاہرین میں طلباء کے ساتھ ساتھ کچھ گروپس بھی شامل ہیں جنہیں حزب اختلاف کی بڑی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ مظاہرین نے ٹیکس اور بل ادا نہ کرنے کی اپیل کی ہے اور اتوار کو کام پر نہ جانے کی بھی اپیل کی ہے۔ مظاہرین نے اتوار کے روز بھی کھلے دفاتر اور اداروں پر حملہ کیا، جس میں ڈھاکہ کے شاہ باغ علاقے میں ایک ہسپتال، بنگ بندھو شیخ مجیب میڈیکل یونیورسٹی بھی شامل ہے۔بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق ہلاکتیں بوگورہ، ماگورا، رنگ پور اور سراج گنج سمیت 11 اضلاع میں ہوئیں جہاں عوامی لیگ اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ارکان براہ راست آپس میں لڑ پڑے۔

Published: undefined

بنگلہ دیش کے 1971 کے آزادی پسندوں کے خاندانوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں 30 فیصد ریزرویشن کے کوٹہ سسٹم کے خلاف گزشتہ ماہ مظاہرے شروع ہوئے۔ مظاہروں میں شدت آنے پر سپریم کورٹ نے کوٹہ 5 فیصد کر دیا جس میں سے 3 فیصد جنگجوؤں کے رشتہ داروں کو دیا گیا۔ تاہم، احتجاج جاری رہا، مظاہرین نے بدامنی کو دبانے کے لیے حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر طاقت کے بے تحاشا استعمال کے لیے جوابدہی کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

تاہم، وزیر اعظم حسینہ اور ان کی پارٹی مظاہرین کے دباؤ کو مسترد کرتی نظر آتی ہے۔ حکومت نے حزب اختلاف کی جماعتوں اور اب کالعدم دائیں بازو کی جماعت اسلامی پارٹی اور ان کے طلبہ ونگ کو تشدد پر اکسانے کا الزام لگایا ہے۔ قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد حسینہ نے الزام لگایا، "جو لوگ اس وقت سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں وہ طالب علم نہیں ہیں، بلکہ دہشت گرد ہیں جو ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔" انہوں نے اہل وطن سے ان دہشت گردوں کو سختی سے کچلنے کی اپیل کی۔

Published: undefined

بنگلہ دیش میں تشدد کے پیش نظر ہندوستانی  حکومت نے ہندوستانی  شہریوں کو پڑوسی ملک کا سفر نہ کرنے کی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ بنگلہ دیش میں موجود تمام ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی احتیاط برتیں، اپنی نقل و حرکت کو محدود رکھیں اور ڈھاکہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے اپنے ہنگامی فون نمبروں کے ذریعے رابطے میں رہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined