نیپال کے ضلع کاسکی میں ہولناک طیارہ حادثے میں جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق اس ہولناک حادثے میں اب تک 68 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ دریں اثنا، نیپال کی حکومت نے مرنے والوں کے اعزاز میں پیر کے روز قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ نائب وزیر اعظم بشنو پوڈیل نے کہا کہ کابینہ نے قومی سانحہ پر سوگ کے لیے پیر کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، امدادی کارکنوں نے اب تک پوکھرا میں یتی ائیرلائن طیارے کے حادثے کی جگہ سے 68 لاشیں نکالی ہیں۔ حکومت نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک پانچ رکنی ٹیم بھی تشکیل دی ہے، جس میں زیادہ تر مسافروں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ یتی ائیرلائن کا اے ٹی آر 72 طیارہ جس نے کھٹمنڈو سے پوکھرا کے لیے صبح 10.32 بجے اڑان بھری تھی، اتوار کی صبح شہر کے نیاگاؤں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ چین کی مدد سے بنائے گئے نئے پوکھرا ائیرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران طیارے میں آگ لگ گئی۔
Published: undefined
اسسٹنٹ سب انسپکٹر آف پولیس رودر تھاپا نے کھٹمنڈو پوسٹ کو بتایا کہ 25 لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے پوکھرا کے مختلف اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔ تھاپا نے کہا کہ پولیس کو صبح 11 بجے کے قریب حادثہ کا علم ہوا۔ کاسکی ضلعی پولیس دفتر میں پولیس انسپکٹر گیان بہادر کھڑکا نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔
Published: undefined
یتی ائیرلائن کا طیارہ ریڈار سے غائب ہونے سے پہلے صبح 10.50 بجے کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیا تھا۔ یتی ایئرلائن کے ترجمان سدرشن برتولا نے بتایا کہ پرانے ہوائی اڈے اور پوکھرا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے درمیان گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں کل 68 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے۔ مسافروں میں تین شیر خوار، تین بچے اور 62 بالغ تھے۔ مسافروں میں 53 نیپالی، پانچ ہندوستانی، چار روسی، ایک آئرش، ایک آسٹریلوی، ایک ارجنٹائن، دو کورین اور ایک فرانسیسی شہری شامل تھے۔
Published: undefined
سی اے اے این نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ پوکھرا ہوائی اڈے پر دو ہیلی کاپٹر تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ کھٹمنڈو میں اضافی ہیلی کاپٹر تیار ہیں۔ پوکھرا ہوائی اڈے کے ترجمان ٹیک ناتھ سیتولا نے نیشنل نیوز سمیتی کو بتایا کہ حادثے کے بعد پوکھرا بین الاقوامی ہوائی اڈے کو آج تمام آنے اور جانے والی پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ جائے وقوعہ پر سیکورٹی اہلکار مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر امدادی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں جائے حادثہ سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined