فرانس جرمنی کے بعد یورپی یونین کا دوسری سب سے بڑی معیشت والا ملک ہے، جس کی مجموعی قومی پیداوار گزشتہ برس 2.7 ٹریلین ڈالر سے زیادہ رہی تھی۔ سال رواں کے دوران فرانس کی مجموعی قومی پیداوار مزید اضافے کے ساتھ تقریباﹰ 2.8 ٹریلین امریکی ڈالر کے برابر ہو جانے کی امید تھی۔ یوں فرانس دنیا کی چھٹی سب سے بڑی معیشت بن جاتا اور عالمی معیشت میں اس کا حصہ بھی مزید بڑھ کر 3.06 فیصد تک پہنچ جاتا۔
Published: undefined
اب لیکن پیرس حکومت کے اندازوں کے مطابق ایسا نہیں ہو گا اور جرمنی کے اس ہمسایہ یورپی ملک کی سال رواں کے لیے مجموعی قومی پیداوار میں کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں آٹھ فیصد تک کی کمی ہو جائے گی۔ اس کمی کی مالیت تقریباﹰ 217 بلین ڈالر کے برابر بنتی ہے۔
Published: undefined
یوں صرف فرانسیسی معیشت کو ہی کورونا وائرس کی وبا کے باعث جتنا نقصان ہو گا، اس کی مالیت یورپی یونین کے رکن ملک یونان اور تیل کی دولت سے مالا مال خلیجی عرب ریاستوں قطر اور کویت کی ملکی سطحوں پر مجموعی قومی پیداوار سے بھی کہیں زیادہ بنتی ہے۔
Published: undefined
Published: undefined
فرانس کی کُل آبادی 67 ملین ہے، وہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد اب تک ایک لاکھ سینتیس ہزار بنتی ہے، جس میں سے تقریباﹰ 15 ہزار مریضوں کا انتقال بھی ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ فرانس میں 17 مارچ سے لاک ڈاؤن بھی ہے، جو آج منگل 14 اپریل کو ختم ہونا تھا لیکن اس کی مدت میں اب ملکی صدر ایمانوئل ماکروں نے 11 مئی تک کے لیے توسیع کر دی ہے۔
Published: undefined
ان حالات کی وجہ سے فرانس کے سالانہ قومی بجٹ میں خسارہ بڑھ کر اب جی ڈی پی کے نو فیصد کے برابر ہو جائے گا، جو دوسری عالمی جنگ کے بعد سے لے کر آج تک کا ایک نیا ریکارڈ ہو گا۔
Published: undefined
پیرس حکومت نے گزشتہ ہفتے ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے اپنے اعلان کردہ مالیاتی پیکج کی رقم دو گنا کر کے 100 بلین یورو یا تقریباﹰ 110 بلین ڈالر کے برابر بھی کر دی تھی۔ لیکن یہ رقم بھی جی ڈی پی کے تقریباﹰ چار فیصد کے برابر بنتی ہے، جبکہ معیشت کو ہونے والا نقصان اس سے بھی دو گنا ہو گا۔
Published: undefined
Published: undefined
فرانسیسی معیشت کو کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے ہونے والے ان ہوش ربا نقصانات سے یہ اندازہ لگانا بھی مشکل نہیں کہ دیگر بہت زیادہ متاثر ہونے والے ممالک اور عالمی معیشت کو مجموعی طور پر اس بحران سے کتنا زیادہ نقصان پہنچے گا۔ اس لیے کہ دنیا کی پانچ سب سے بڑی معیشتوں امریکا، چین، جاپان، جرمنی اور بھارت کو بھی تشویش ناک حد تک شدید منفی اقتصادی اثرات کا سامنا ہے۔
Published: undefined
ان ممالک میں سے سب سے تکلیف دہ صورت حال امریکا جیسے متاثرہ ممالک کی ہو گی۔ امریکا دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت ہے، جس کا عالمی معیشت میں حصہ تقریباﹰ 25 فیصد بنتا ہے۔ لیکن امریکا میں بھی یہی کورونا وائرس اب تک تقریباﹰ پانچ لاکھ نوے ہزار افراد کو متاثر کر چکا ہے، جن میں سے تقریباﹰ چوبیس ہزار مریضوں کا انتقال ہو چکا ہے۔ دنیا کے کسی بھی ملک میں ایسی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد امریکا میں سب سے زیادہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز