وزیر اعظم نریندر مودی ماسکو (روس) کے سفر پر روانہ ہو چکے ہیں اور وہاں کچھ اہم معاہدوں پر گفتگو ہونی ہے۔ اس درمیان کانگریس نے پی ایم مودی کے ماسکو دورہ سے عین قبل کچھ سوالات ان کے سامنے رکھ دیے ہیں۔ پی ایم مودی سے سب سے اہم سوال یہ پوچھا گیا ہے کہ کیا وہ جنگ والے علاقہ میں روسی فوج کے لیے لڑ رہے ہندوستانی شہریوں کی بہ حفاظت واپسی یقینی بنائیں گے۔
Published: undefined
دراصل کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں پی ایم مودی کے ماسکوہ دورہ پر کچھ باتیں لوگوں کے سامنے رکھی ہیں۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’روس جا رہے ایک تہائی وزیر اعظم سے ہمارے تین سوال۔‘‘ اس کے بعد انھوں نے جو تین سوال پوچھے ہیں وہ اس طرح ہیں:
Published: undefined
دہائیوں سے کانگریس حکومت کی سمجھداری سے بھری سفارت کاری و حکمت عملی کے سبب ہندوستان کے ساتھ روس کے اچھے رشتے وراثت میں ملے ہیں۔ وزیر اعظم کی شکل میں ڈاکٹر منموہن سنگھ نے دس سالوں میں (ہندوستان یا روس میں) ولادمیر پوتن اور دمتری میدویدیو (روس کے دو صدر جو ان کی مدت کار کے دوران تھے) سے 16 بار ملاقات کی تھی۔ تقابلی طور سے دیکھیں تو دس سالوں کی مدت کار کے بعد صدر پوتن کے ساتھ نریندر مودی کی یہ صرف گیارہویں ملاقات ہے۔ کیا ان کی مدت کار میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کو رکوانے جیسے بڑے بڑے دعووں کے بیچ دونوں ممالک کے رشتے اتنے گرمجوشی سے بھرے نہیں ہیں؟
مالی سال 2014 اور مالی سال 2023 کے درمیان روس کو ہندوستان کی برآمدگی ٹھہر سی گئی ہے- 3.17 بلین ڈالر سے گر کر 3.14 بلین ڈالر۔ اس درمیان درآمدگی بل تیزی سے بڑھا ہے اور 6.34 ارب ڈالر سے بڑھ کر 46.21 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔ اس طرح کا عدم توازن تجارت سے متعلق طویل مدت میں ٹکاؤ نہیں ہے۔ ہماری گھریلو صنعت کے لیے اس کے منفی نتائج ہوں گے۔ کیا صدر پوتن کے ساتھ نان-بایولوجیکل (غیر حیاتیاتی) وزیر اعظم کی بات چیت کے ایجنڈے میں اس کاروباری عدم توازن کی بہتری ہے؟ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تواز کو ٹھیک کرنے کے لیے ان کے پاس کیا نظریہ ہے؟
ماسکو واقع ہندوستانی سفارتخانہ کے مطابق کم از کم 50 ہندوستانی شہری روسی فوج میں شامل ہوئے ہیں۔ جنگ میں کم از کم دو اشخاص کے مارے جانے کی تصدیق پہلے ہی کی جا چکی ہے۔ کئی دیگر نوجوان بھی جنگ کے دلدل میں پھنس گئے ہیں۔ نان بایولوجیکل وزیر اعظم کے ذریعہ گھریلو سطح پر پیدا غریبی اور بے روزگاری بحران سے بچنے کے علاوہ نوجوانوں کے اس دلدل میں جانے کی کوئی اور وجہ نہیں ہے۔ کیا نان-بایولوجیکل وزیر اعظم ان نوجوانوں کا ایشو اٹھائیں گے؟ کیا وہ جلد از جلد ان کی بہ حفاظت ہندوستان واپسی یقینی بنائیں گے؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined