نئے کورونا وائرس کی وبا سے لاکھوں افراد کو بے روزگار اور کئی ہزار کاروبار ختم ہو گئے ہیں۔ ايسے وقت ميں "امریکی کارکنان کی حفاظت" کرنے کا عہد کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ تارکین وطن کے گرین کارڈ کے حصول پر پابندی عائد کریں گے، ان دستاویزات کے تحت تارکین وطن امريکا میں مستقل رہائش کا حق حاصل کرتے تھے۔
Published: undefined
Published: undefined
اس پابندی کا اثر صرف امریکا ميں رہائش تلاش کرنے والے قانونی تارکین وطن پر ہوگا۔ مستقل رہائشی کارڈ جسے گرین کارڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، لوگوں کو امريکا میں مستقل طور پر رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے اور امریکی شہریت کے حصول کا راستہ کھولتا ہے۔
Published: undefined
امریکا نے سن 2019 مالی سال میں تقریبا 1 ملین گرین کارڈ جاری کیے تھے، ان میں سے نصف امریکی شہریوں کے کنبے یا خاندان کے قريب ترين افراد کو دیے گئے۔
Published: undefined
Published: undefined
ٹرمپ نے کہا ہے کہ ابھی اس آرڈر کو حتمی شکل دینا باقی ہے اور اسے چھوٹ حاصل ہوگی تاہم انہوں نے یہ تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ چھوٹ کس پر لاگو ہوگی۔ اگرچہ یہ حکم حکومت کو گرین کارڈز جاری کرنے سے روک دے گا تاہم ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ کیا وہ ایسے لوگوں کو بھی نشانہ بنائيں گے جو پہلے ہی امریکا میں ملازمتوں اور رہائش کے اجازت نامے حاصل کرچکے ہیں لیکن وہ ابھی تک ملک میں داخل نہیں ہوۓ ہيں۔
Published: undefined
ٹرمپ نے کہا "اقدامات بعد میں اٹھائے جاسکتے ہیں۔" امیگریشن سے متعلق اس نئی پابندی سے عارضی ملازمین جیسے کہ فارمز پر کام کرنے والے مزدور، سیاح ، کاروباری مسافر اور غیر مستقل ویزا رکھنے والے ہنر مند کارکن متاثر نہیں ہوں گے۔
Published: undefined
Published: undefined
صدر ٹرمپ جلد ہی پابندی پر دستخط کرنے والے ہيں اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ اقدام کم از کم 60 دن تک نافذ العمل رہے گا۔ ٹرمپ نے کہا تاہم اس میں مزید 60 یا اس سے کہیں زیادہ دنوں تک کی مدت کی توسیع کی جاسکتی ہے۔
Published: undefined
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ فیصلہ کرنے سے پہلے معاشی اعداد و شمار پر نگاہ ڈالیں گے اور ديکھيں گے کہ آیا وہ امیگریشن پابندی کو طول دینے کے خواہاں ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ مضبوط معاشی بحالی سے اس پابندی کو ختم کرنے کا زیادہ امکان پيدا ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
Published: undefined
ٹرمپ نے جنوری سن 2017 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد متعدد مواقع پر امیگریشن روکنے کی کوشش کی ہے۔ 2018ء میں امریکی سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ صدر کو سکیورٹی خطرات کے تحت غیر ملکی شہریوں کے کسی مخصوص گروہ یا گروپ کو امريکا میں داخلے سے روکنے کا اختيار حاصل ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
1965ء کے 'امیگریشن اینڈ نیشنلٹی‘ ایکٹ کے تحت صدر کو کسی ايسے غیر ملکی گروپ کے داخلے پر پابندی لگانے کا اختیار بھی مل جاتا ہے جسے وہ امریکی مفادات کے ليے "نقصان دہ" سمجھتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ کے اقدامات اکثر عدالت میں متنازعہ رہتے ہیں اور یہ ممکن ہے کہ حالیہ فیصلہ بھی قانونی چارہ جوئی کا سبب بنے۔
Published: undefined
ٹرمپ نے ماضی میں ٹریول پابندی عائد کرنے کا جواز پیش کرنے کے لیے قومی سلامتی کے خدشات کا استعمال کیا جس میں 2017 ء میں سات مسلم اکثریتی ممالک سے آنے والوں پر پابندی اور فروری میں یورپ سے آنے والے مسافروں پر تازہ ترین پابندی شامل ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز