خبر رساں ادارے روئٹرز نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ خطے میں ایک نیا تنازعہ شروع ہو سکتا ہے۔ جمعے کے دن ایرانی وزیر خارجہ جواد طریف سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ خلیج میں کشیدگی بڑھنے پر تشویش میں مبتلا ہیں۔ تاہم انہوں نے اس تناظر میں امریکا یا سعودی عرب کا نام نہیں لیا۔
Published: undefined
خلیجی ملک سعودی عرب امریکا کا ایک اہم اتحادی ہے جبکہ علاقائی سطح پر سعودی عرب اور ایران روایتی حریف ہیں۔ رواں ماہ ہی آبنائے ہرمز میں آئل ٹینکرز پر ایک حملے کے بعد تہران اور واشنگٹن میں تناؤ کی ایک نئی کیفیت دیکھی جا رہی ہے۔ کئی سکیورٹی مبصرین اس صورتحال میں ایک مسلح تنازعے کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دے رہے۔ امریکا نے آئل ٹینکرز پر حملے کا الزام ایران پر عائد کیا ہے اور ساتھ ہی پندرہ سو امریکی فوجیوں سمیت ایک ایئر کرافٹ کیریئر بھی خلیج روانہ کر دیا ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف عمران خان کی کوشش ہے کہ وہ ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ کشیدہ تعلقات میں بہتری لائیں۔ جواد ظریف سے ملاقات کے بعد عمران خان کے دفتر سے جاری ہوئے ایک بیان میں کہا گیا، ’’جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہو سکتی۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ مزید کشیدگی کے نتیجے میں پہلے سے تناؤ کے شکار اس خطے کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ موجودہ صورتحال میں فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
Published: undefined
پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس تہران پہنچنے پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکی الزامات کی وجہ سے خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ صورتحال عالمی امن اور استحکام کے لیے بھی ایک خطرہ ہے۔ ظریف نے مزید کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ ان کی ملاقاتیں بہت تعمیری رہیں اور اسلام آباد حکومت قائل ہوئی ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران پر ڈالے جانا والا دباؤ ناقابل جواز ہے۔
Published: undefined
یہ امر اہم ہے کہ ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران پاکستان اور ایران کے باہمی تعلقات بھی خراب ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ سرحدی علاقوں میں فعال جنگجوؤں کے خلاف ٹھوس ایکشن نہیں لیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز