وویک تیواری قتل معاملہ میں اتر پردیش کی لکھنؤ اے ڈی جے کورٹ نے پولس کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں ملزم سپاہی سندیپ کمار پر مقدمہ چلانے کا واضح حکم صادر کر دیا ہے اور ملزم سندیپ کو 22 مارچ تک عدالت میں خودسپردگی کرنے کی ہدایت بھی دے دی ہے۔ عدالت نے یوگی کی پولس کی دلیلوں کو سنا اور پھر سرے سے خارج کرتے ہوئے سندیپ کمار کو کلین چٹ دینے سے انکار کر دیا۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ پولس نے سپاہی سندیپ کمار کو صرف مار پیٹ کا ہی ملزم بنایا تھا۔ اتنا ہی نہیں، اس سے پہلے پولس نے سندیپ کو کلین چٹ بھی دے دیا تھا۔ شروع سے ہی پولس کا رویہ ملزم سپاہی سندیپ کو لے کر سوالوں کے گھیرے میں تھا۔ پولس پر ملزم سپاہی سندیپ کو بچانے کا بھی الزام لگا تھا۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی نے بھی اپنی جانچ رپورٹ ڈی جی پی او پی سنگھ کے سپرد کی تھی۔ ایس آئی ٹی رپورٹ میں پرشانت چودھری کو ہی قتل کا اہم ملزم بتایا تھا اور اس میں سندیپ کمار کو قتل کا ملزم نہیں بتایا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ کے گومتی نگر علاقے میں 29 ستمبر 2018 کی شب ایپل کے ایریا سیلس منیجر وویک تیواری کا قتل کر دیا گیا تھا۔ پولس اہلکاروں پر اس قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں پولس نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کیا تھا۔ پولس نے چارج شیٹ میں سپاہی پرشانت چودھری کے خلاف قتل کی دفعہ لگاتے ہوئے پوری واردات کا اہم ملزم بتایا گیا تھا۔ وہیں اس معاملے میں دوسرے ملزم سپاہی سندیپ کو کلین چٹ دی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined