آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ہندوتوا کے ایجنڈے کو ٹھوس بنیاد دینے کے لیے اتر پردیش سرکار کمبھ میلے کا استعمال کرنے میں مصروف ہو گئی ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی طرف سے کمبھ کے لوگو کو ہی مومنٹو کے طور پر دیا جا رہا ہے۔ آج دہلی کے اخبارات میں اتر پردیش حکومت کا کمبھ کے انعقاد میں کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی (سی ایس آر) اور پارٹنرشپ کا اعلان کیا ہے۔ کسی بھی مذہبی انعقاد کے لیے ریاستی حکومت کے ذریعہ سی ایس آر تعاون کے لیے اس طرح کا اشتہار غالباً پہلی مرتبہ نکالا گیا ہے۔
اس سلسلے میں گزشتہ کچھ مہینوں میں نوکرشاہی میں سگبگاہٹ تھی۔ دبی آواز میں اس کی مخالفت بھی ہوئی۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے اپوزیشن کی تمام مخالفت اور بائیکاٹ کے باوجود جب کمبھ میلے کے انعقاد کے لیے اتر پردیش پریاگ راج میلا اتھارٹی بل 22 دسمبر 2017 کو اسمبلی میں پاس کیا، اسی وقت یہ اشارہ مل گیا تھا کہ کمبھ کے ارد گرد بڑی سیاسی تیاری ہونے جا رہی ہے۔ اس اتھارٹی کی تشکیل میں اکھاڑا پریشد کے لوگوں سے بھی رائے نہیں لی گئی تھی اور اس وقت نہ ہی ان کی اس میں کوئی نمائندگی تھی، اس لیے بڑا طبقہ اس سے ناخوش تھا۔
کمبھ میلے میں سی ایس آر کے استعمال کی بات اپنے آپ میں سیدھے حکومت کے ذریعہ جانا بہت عجیب ہے۔ ابھی تک ریاستی حکومتیں کمبھ کے انعقاد میں سہولتوں اور نظامِ قانون کی گارنٹی کرنے کی ذمہ داری دیتی رہی ہے۔ گزشتہ مرتبہ کمبھ میں اچھے انعقاد کے لیے اس وقت کے وزیر اعظم خان کی تعریف بھی ہوئی تھی اور انھیں اس بابت ہارورڈ میں لیکچر دینے کے لیے بھی بلایا گیا تھا۔
Published: undefined
اس مرتبہ چونکہ آئندہ لوک سبھا انتخاب کا وقت اور کمبھ آس پاس ہی پڑ رہے ہیں، لہٰذا اسے یوگی سرکار اسے بین الاقوامی سطح پر کرنے کی تیاری میں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس کی سیدھی کمان راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے اپنے ہاتھ میں لے رکھی ہے۔ کچھ ہی دن پہلے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی رہائش پر دیر رات تک آر ایس ایس کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ اس میں آر ایس ایس کے بااثر لیڈر دتاترے ہوسبولے بھی شامل تھے۔ اس میٹنگ میں بی جے پی ریاستی صدر مہندر ناتھ پانڈے، نائب وزیر اعلیٰ دنیش شرما اور بی جے پی کی تنظیمی سکریٹری سنیل بنسل شامل ہوئے اور تفصیلی منصوبہ بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ دلت اور او بی سی میں بڑھتی بی جے پی سے ناراضگی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ آر ایس ایس کا خاص زور اس بات کو لے کر تھا کہ آئندہ سال ہونے والے کمبھ میلے کا ہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے پوری پلاننگ کے ساتھ استعمال ہونا چاہیے۔ آخر کار کمبھ میں 12 کروڑ سے زیادہ عقیدتمندوں کے آنے کا امکان ہے۔ اور، اس کے لیے ضروری ذمہ داری کو کارپوریٹ گھرانوں کو آؤٹ سورس کرنے کے لیے ہی سی ایس آر کو لگانے کا کام شروع ہو گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز