خبریں

شام کے لئے جرمن مشن میں توسيع کی امريکی درخواست

امريکا نے جرمنی سے درخواست کی ہے کہ وہ شام ميں نگرانی اور تربيت پر مبنی اپنے فوجی مشن ميں توسيع کرے۔ تاہم داخلی سطح پر کيا حکمران اتحاد پارليمان سے اس کی منظوری کرا سکے گا؟

فائل ٹسویر، سوشل میڈیا 
فائل ٹسویر، سوشل میڈیا  

جرمن اخبار 'ڈيئر اشپيگل‘ کے مطابق ايک امريکی جنرل نے جرمنی سے باقاعدہ طور پر درخواست کی ہے کہ وہ شام ميں اپنے مشن ميں توسيع کرے تاکہ وہ دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹيٹ کے مکمل خاتمے کو يقينی بنايا جا سکے۔ امريکا کی مرکزی کمان (CENTCOM) کے سربراہ جنرل کينتھ مکينزی نے يہ درخواست ايک خفيہ خط ميں کی، جو مئی ميں جرمنی کے چيف آپ ڈيفنس جنرل ايبرہارڈ سورن کے نام ارسال کيا گيا۔ واضح رہے کہ شام ميں جرمن مشن مسلح کارروائيوں اور لڑائی ميں شامل نہيں۔

Published: 09 Jun 2019, 8:00 AM IST

اپنے خط ميں جنرل مکينزی نے جرمن مشن کی خدمات اور سراہا اور پھر يہ درخواست کی کہ نگرانی کے ليے پروازوں اور لڑاکا طياروں کو فضا ہی ميں ايندھن فراہم کرنے اور فوجی تربيت کے عوامل پر مبنی مشن ميں توسيع کی جائے۔ اپنے خط ميں انہوں نے مزيد لکھا کہ کوليشن اور جوانوں کے ليے يہ ضروری ہے کہ فضا سے نگرانی کے بعد ان تک لازمی معلومات پہنچتی رہيں تاکہ جنگ ميں ان کا پلڑا بھاری رہے۔

Published: 09 Jun 2019, 8:00 AM IST

جرمنی کی مخلوط حکومت نے پچھلے سال اس پر اتفاق کيا تھا کہ شام ميں نگرانی کے ليے پروازوں اور لڑاکا طياروں کو فضا ہی ميں ايندھن فراہم کرنے کا مشن اکتوبر سن 2019 تک ختم کر ديا جائے گا۔ يہ مشن سن 2015 سے جاری ہے۔ جرمن چانسلر انگيلا ميرکل کے حکمران اتحاد ميں شامل سوشل ڈيموکريٹس کی جماعت (SPD) کی جانب سے حال ہی ميں يہ دہرايا گيا تھا کہ وہ اس مشن ميں توسيع کے کسی منصوبے کی حمايت نہيں کرے گی۔

Published: 09 Jun 2019, 8:00 AM IST

دوسری جانب ايس پی ڈی سے تعلق رکھنے والے جرمن وزير خارجہ ہائيکو ماس نے پچھلے دنوں ايسا کہا کہ اس مشن ميں وسعت کا امکان موجود ہے۔ ماس جمعے سات جون کو اردن ميں تھے، جہاں انہوں نے اس ايئر بيس کا دورہ بھی کہا، جہاں ان مشنز کے ليے استعمال ہونے والے جرمنی کے ٹورناڈو طيارے تعينات ہيں۔ جرمن وزير خارجہ نے امريکی وزير خارجہ مائيک پومپيو سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ درست وقت پر ہر معاملہ جرمن پارليمان ميں پيش کيا جائے گا۔

Published: 09 Jun 2019, 8:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 09 Jun 2019, 8:00 AM IST