برازیل کے نئے صدر ژائیر بولسونارو نے اپنے غیر ملکی دوروں کا آغاز سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس سے کیا ہے۔ ڈاووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماحولیات کا تحفظ ملکی اقتصادی ترقی میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔ انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سابقہ فوجی کپتان ژیئر بولسونارو اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ نعرہ لگاتے رہے ہیں کہ وہ اقتدار میں آ کر ملک کو اقتصادی بحران سے نکال لیں گے۔
Published: undefined
عالمی اقتصادی فورم میں صدر بولسونارو کا کہنا ہے کہ وہ ڈاووس میں عالمی اشرافیہ کے سامنے سرمایہ کاری کے لیے تیار برازیل پیش کریں گے۔ ڈاووس آمد کے موقع پر انہوں رپورٹرز کو بتایا کہ، ’’ہم دنیا کو دکھائیں گے کہ برازیل سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ملک ہے، خصوصاﹰ زراعت کے شعبے میں جو کہ بہت اہم ہے۔‘‘
Published: undefined
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دورہ ڈاووس منسوخ کیے جانے کے بعد صدر بولسونارو ان کی جگہ فورم سے خطاب کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق برازیل کے صدر چین پر تنقید کی وجہ سے پہلے سے ہی صدر ٹرمپ کے نقش قدم پر گامزن ہیں۔
Published: undefined
صدر ٹرمپ ہی صرف وہ واحد رہنما نہیں ہیں، جنہوں نے عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کرنے کے بجائے ملک کے داخلی حالات کو ترجیح دی ہے۔ برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے اور فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے بھی شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ تاہم جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور جاپانی وزیراعظم شینزو آبے بدھ کے روز فورم سے خطاب کریں گے۔
Published: undefined
ڈاووس ورلڈ اکنامک فورم کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے۔ عالمی سطح پر یہ فورم سماجی و بین الاقوامی امور سميت معاشرتی اور اقتصادی بحث و تمحیص کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
Published: undefined
تاہم رواں برس ڈاووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کی رونقیں یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج، عالمی سطح پر بڑھتی عوامیت پسندی اور ماحولیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات سے متاثر ہوئی ہیں۔ عالمی اقتصادی فورم کے بانی کلاؤس شواب نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چند مایوس کن خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم انسانیت کی تاریخ کے نازک موڑ پر کھڑے ہیں، لہٰذا ہمیں مستقبل کی سمت طے کرنی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
ع آ ۔ ا ا (AP, AFP, dpa)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined