خبریں

بڑھانہ میں خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، کارروائی نہ ہونے پر خاتون نے پھانسی لگائی

دلت خاتون سدیش (39) کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی، شکایت لے کر جب وہ تھانے پہنچی تو اس کے شوہر کو ہی پولس نے تھانے میں بند کر دیا۔ پریشان ہو کر خاتون نے پھانسی لگا کر اپنی جان دے دی۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز جائے واقعہ پر پولس اہکار

اتر پردیش میں امن و قانون کی حالت اتنی خراب ہو گئی ہے کہ خواتین کے خلاف ہو رہے مظالم پر کوئی لگام لگتی نظر نہیں آ رہی ہے۔ ایک ہی دن میں مظفر نگر کے پھوگانہ اور سہارنپور کے گنگوہ میں دو الگ الگ شرمناک واقعات پیش آئے اور دونوں ہی معاملے خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے ہیں۔ پہلا معاملہ پھوگانہ تھانے علاقہ کے رائے پور گاؤ ں کا ہے جہاں پہلے تو دلت خاتون سدیش (39) کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی، اسے زبردستی گننے کے کھیت میں کھینچا گیا اور جس وقت یہ سب ہوا، اس خاتون کے ساتھ اس کا8 سالہ بیٹا بھی تھا۔ واقعے کے بعد وہ اپنے شوہر کے ساتھ شکایت لے کر تھانے پہنچی تو خاتون کے شوہر کو ہی پولس نے تھانے میں بند کر دیا۔ اس سے پریشان ہو کر خاتون نے پھانسی لگا کر اپنی جان دے دی۔ مگر موت سے پہلے سوسائڈ نوٹ میں اس نے لکھا کہ’’ پولس نے ملزمین کی طرف داری کی جس کے بعد مجھے انصاف کی امید نہیں رہی اس لئے میں جان دے رہی ہوں‘‘۔ اس حادثےکے بعد ایس ایس پی مظفر نگر اننت دیو تیواری نے داروغہ کو معطل کر دیا۔

خواتین کی عزت محفوظ رکھنے میں ناکام ہو رہی اتر پردیش حکومت کا دوسرا معاملہ سہارنپور کے لکھنوتی گاؤں کا ہے جہاں کی تین لڑکیوں نے نوجوان لڑکوں کی چھیڑ چھاڑ سے تنگ آکر اسکول جانا چھوڑ دیا۔ یہ تینوں بہنیں گنگوہ کے ایک اسکول میں پڑھتی ہیں جو ان کے گاؤں سے لگ بھگ دو کلو میٹر پر واقع ہے اور ان میں سے ایک 12ویں اور دوسری 11 ویں جماعت میں پڑھتی ہے ۔گنگوہ کے سابق چئیرمین نعمان مسعود کے مطابق اس یوگی سرکار نے اینٹی رومیو اسکویڈ بنایا تھا اور ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ مہم شروع کی ہوئی ہے مگر بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ انہیں لوگوں سے بیٹیوں کو بچانا پڑ رہا ہے ۔ ان بیٹیوں کے والد جب چھیڑ چھاڑ کرنے والے ملزمین کے گھر گئے تو ملزمین نے گالی گلوچ کی اور دھمکی دی ۔ مقامی کوتوال سنجیو کمار اب کڑی کارروائی کرنے کی بات کر رہے ہیں ۔

Published: undefined

تصویر سوشل میڈیا

پھو گانہ میں دلت خاتون کی خود کشی کے بعد ہڑکمپ مچ گیا ہے ۔ مرنے والی خاتون کا شوہر رائے پور اٹیرنا کے رہنے والے دیوی چند نے بتایا کہ ’’اس کی اہلیہ تھانے میں گڑ گڑاتی رہی اس نے داروغہ کے پیر تک پکڑ لئے مگر اس کا دل نرم نہیں ہوا اور الٹا ہمیں ہی ڈانٹتے رہے اور جیل بھیجنے کی دھمکی دیتے رہے ۔ میرا آٹھ سال کا بچہ بھی ڈر گیا ۔ ہم بھٹہ مزدور ہیں ہماری پولس نے کوئی مدد نہیں کی‘‘۔

ایس ایس پی نے مندرجہ بالا داروغہ سبھاش چند کو معطل کر دیا ہے۔ دیوی چند کی اہلیہ سدیش جمعرات کو جولا گاؤں سے اپنے بیٹے کے ساتھ اپنے گاؤں رائے پور جا رہی تھی یہاں پردیپ اور سبھاش اسے کھینچ کر گنے کے کھیت میں لے گئے اور بدتمیزی کی کوشش کی ۔ روکنے کی کوشش کی تو خاتون اور اس کے بیٹے کے ساتھ ان لوگوں نے مار پٹائی کی۔ شور سن کر لوگ آنے لگے تو وہ بھاگ نکلے ۔ خاتون کا شوہر جب شکایت لے کر تھانے گیا تو پولس نے اسے ہی بٹھا لیا ۔ ان حالات سے پریشان ہو کر سدیش نے خود کشی کر لی۔

خاص بات یہ ہے کہ پولس پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے اس سے پہلے اس کے شوہر کو چھوڑنے کے پانچ ہزار روپے مانگے تھے، خود کشی کرنے سے قبل خاتون نے بھٹہ مالک حاجی جمشید سے پانچ ہزار روپے لے کر رات نو بجے واپس تھانے پہنچی لیکن پولس نے اس کے بیٹے اور شوہر یشونت کو نہیں چھوڑا ۔ رات میں سدیش نے پھانسی لگا لی۔ اس خاندان کے درد کا اندازہ لگانا مشکل ہے ۔جب خاتون نے خودکشی کر لی اس کے بعد پولس نے چھیڑ چھاڑ کا مقدمہ درج کر لیا ، لیکن اگر یہ کام پولس پہلے کر لیتی تو ایک زندگی بچ سکتی تھی ۔ ایس پی مظفر نگر کے مطابق خاتون کے پاس سے ایک سوسائڈ نوٹ ملا ہے جس میں مقامی پولس کے ساتھ کچھ دیگر لوگوں پر الزام لگایا ہے ۔پولس اس سوسائڈ نوٹ کی روشنی میں معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined