خبریں

ٹوئٹر ہوا کنگال! کمپنی نے ہندوستان میں دو دفاتر بند کر کے ملازمین کو گھر بھیجا، ایک رپورٹ میں انکشاف

گزشتہ سال نومبر میں ایلن مسک نے ہندوستان میں اپنے 90 فیصد یعنی 200 سے زیادہ ملازمین کو نکال دیا تھا۔ عالمی سطح پر ٹوئٹر نے اپنے 50 فیصد سے زیادہ ملازمین کی چھنٹنی کی ہے۔

ٹوئٹر اور ایلن مسک، تصویر آئی اے این ایس
ٹوئٹر اور ایلن مسک، تصویر آئی اے این ایس 

ایلن مسک نے ہندوستان میں ٹوئٹر کے دو دفاتر کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کمپنی نے ملازمین کو گھر بھیج دیا ہے اور کہا ہے کہ وہیں سے کام کریں۔ دراصل لاگت میں کٹوتی اور مشکلات کا سامنا کر رہی سوشل میڈیا سروس کو منفعت بخش بنانے کے ایلن مسک کے مشن کے حصے کی شکل میں ٹوئٹر نے ہندوستان میں اپنے تین میں سے دو دفاتر کو بند کر دیا ہے۔ یہ انکشاف ایک میڈیا رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

Published: undefined

ذرائع کے حوالے سے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر نے ملک کی راجدھانی دہلی اور ممبئی میں اپنے دفاتر بند کر دیے ہیں اور بنگلورو کے جنوبی ٹیکنیکل سنٹر میں ایک دفتر کو جاری رکھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال نومبر میں ایلن مسک نے ہندوستان میں اپنے 90 فیصد یعنی 200 سے زیادہ ملازمین کو نکال دیا تھا۔ عالمی سطح پر ٹوئٹر نے اپنے 50 فیصد سے زیادہ ملازمین کی چھنٹنی کی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ گزشتہ مہینے سین فرانسسکو میں ٹوئٹر ہیڈکوارٹر کے لیے کرایہ کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہنے والے مسک نے سنگاپور میں اپنے بقیہ ملازمین کو دفتر نہ آنے اور گھر سے کام کرنے کے لیے کہا تھا کیونکہ کمپنی مبینہ طور پر ماہانہ کرایہ کی ادائیگ کرنے میں ناکام رہی تھی۔ رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر کے ملازمین کو ای میل کے ذریعہ فیصلے کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا جس میں انھیں کیپٹاگرین بلڈنگ چھوڑنے اور گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

Published: undefined

پلیٹ فارمر کے کیسی نیوٹن نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ جانکاری دی تھی کہ ’’ٹوئٹر کے ملازمین کو کرایہ کی ادائیگی نہ کرنے پر سنگاپور دفتر (ایشیا پیسفک ہیڈکوارٹر) سے باہر نکال دیا گیا۔‘‘ توجہ طلب یہ بھی ہے کہ امریکہ میں ٹوئٹر پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے کیونکہ یہ فرانسسکو میں اپنے دفتر والی جگہ کے لیے 136250 ڈالر کرایہ کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined