انقرہ: ترک صدر رجب طیب ایردوآن ملک کے سب سے بڑے شہر استنبول میں بڑے بڑے تعمیراتی منصوبوں کے لیے اپنی چاہت اور ذاتی پسندیدگی کی وجہ سے بھی مشہور ہیں۔ بات چاہے شہر کے نئے ہوائی اڈے کی ہو، ترکی کی نئی اور سب سے بڑی مسجد کی تعمیر کی یا پھر آبنائے باسفورس کے نیچے سے گزرنے والی اور ٹریفک کے لیے بنائی گئی سرنگ کی، صدر ایردوآن نے یہ سب عظیم تر منصوبے بہت ہی مختصر وقت میں اپنی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے مکمل کروائے۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
لیکن وہ نیا منصوبہ جس کے بارے میں ایردوآن کافی عرصے سے سوچ رہے ہیں اور جس کی وہ شدید خواہش بھی رکھتے ہیں، ان گزشتہ تعمیراتی منصوبوں سے کہیں عظیم تر اور مہنگا بھی ہو گا۔ صدر ایردوآن 16 ملین کی آبادی والے شہر استنبول میں ایک ایسی نئی نہر تعمیر کرنا چاہتے ہیں، جو ناقدین کے بقول اس شہر کے ایشیائی اور یورپی حصوں کو ملانے والی آبنائے باسفورس کی طرز ہر 'ایک نئی آبنائے باسفورس‘ تعمیر کرنے کی کوشش ہوگی۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
استنبول شہر کے میئر امامولُو چاہتے ہیں کہ شہر میں ایسی کوئی نئی نہر تعمیر نہ کی جائے۔ لیکن صدر ایردوآن ان کی رائے سے متفق بالکل نہیں، اسی لیے اس اختلاف رائے کا نتیجہ لازمی طور پر شہر کی بلدیاتی انتظامیہ اور ملکی حکمرانوں کے مابین طاقت کی شدید کشمکش کی صورت میں ہی نکلے گا۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
انقرہ حکومت کا ارادہ ہے کہ یہ نئی نہر، جس کے لیے نئی 'استنبول کینال‘ کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے، دراصل اس قدرتی تنگ آبی گزرگاہ کی طرح ہی ہو گی، جو ہے تو ایک قدرتی آبنائے مگر اس طرح کا دوسرا آبی راستہ اس سے مختلف اس طرح ہو گا کہ وہ سو فیصد انسانوں کا تعمیر کردہ ہو گا۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
ترک حکومت کا ارادہ ہے کہ یہ نئی نہر شہر کے مغربی حصے سے شروع ہو کر تقریباﹰ 45 کلومیٹر فاصلے تک موجودہ آبنائے باسفورس کے متوازی ہی جاتی رہے اور اس کے ذریعے بحیرہ اسود کو بحیرہ مرمرہ سے جوڑ دیا جائے۔ ترک صدر ایردوآن نے گزشتہ برس جون میں یہ بات واضح کر دی تھی کہ اگر وہ دوبارہ ملکی صدر منتخب ہو گئے، تو وہ نہر سوئز کی طرز پر استنبول میں ایک اور نہر ضرور تعمیر کریں گے۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
اس منصوبے کی تیاری تو 2011ء میں ہی شروع ہو گئی تھی۔ پھر یہ پلاننگ کئی برسوں تک جمود کا شکار ہو گئی۔ اب انقرہ حکومت نے اس منصوبے سے متعلق حتمی پلاننگ تیز تر کر دی ہے۔ صدر ایردوآن یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اس نئی اور بہت چوڑی نہر کی تعمیر پر کام جلد ہی شروع کر دیا جائے گا۔ ترک حکومت کا موقف یہ ہے کہ اس نہر کی تعمیر سے آبنائے باسفورس میں بہت زیادہ تجارتی جہاز رانی کی وجہ سے پڑنے والے دباؤ اور بار بار پیش آنے والا حادثات دونوں کو کم کیا جا سکے گا۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
استنبول کے موجودہ میئر اس شہر کے گزشتہ 25 برسوں میں اقتدار میں آنے والے وہ پہلے میئر ہیں، جن کا تعلق صدر ایردوآن کی جماعت سے نہیں بلکہ سوشل ڈیموکریٹک سوچ کی حامل اپوزیشن جماعت سی ایچ پی سے ہے۔ میئر امامولُو کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد 'استنبول شہر سے غداری‘ کے مترادف ہو گا۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
امامولُو نے حال ہی میں کہا، ''یہ منصوبہ ایک قاتل منصوبہ ثابت ہو گا اور شہر کے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ شہری اس کی مخالفت کریں گے۔‘‘ امامولُو نے یہ کہتے ہوئے جو سوچا، وہ کر بھی دکھایا۔ انہوں نے شہر کی بلدیاتی انتظامیہ کی طرف سے ملکی حکومت کے ساتھ کیا گیا اشتراک عمل کا وہ معاہدہ ہی منسوخ کر دیا، جو ان کے پیش رو میئر نے انقرہ حکومت کے ساتھ طے کیا تھا۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
استنبول کے میئر کے علاوہ مقامی شہریوں اور کئی ماہرین کی طرف سے اس منصوبے کی مخالفت اس وجہ سے بھی کی جا رہی ہے کہ ان کے مطابق اس پروجیکٹ پر ہوش ربا لاگت آئے گی اور اس کی وجہ سے ہونے والے اقتصادی اور ماحولیاتی نقصانات بھی بہت زیادہ ہوں گے۔ تحفظ ماحول کے لیے کام کرنے والے ماہرین کے مطابق اس 'نئی آبنائے باسفورس‘ کی وجہ سے خطے کے ماحولیاتی نظام پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوں گے۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
اقتصادی اور ماحولیاتی پہلوؤں سے اس منصوبے کے بارے میں ظاہر کیے جانے والے خدشات کے علاوہ مالیاتی حوالے سے یہ بات انتہائی اہم ہے کہ اس نئی 'استنبول کینال‘ کی تعمیر پر تقریباﹰ 11.5 بلین یورو کے برابر لاگت آئے گی۔ لیکن یہ ممکنہ لاگت تو سرکاری اندازوں کے مطابق ہے۔ اس کے برعکس غیر حکومتی مالیاتی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ تعمیراتی لاگت ساڑھے گیارہ بلین یورو سے کہیں زیادہ ہو گی اور اس کے لیے سارا بوجھ بھی حتمی طور پر ترک ٹیکس دہندگان پر ہی پڑے گا۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
ترکی میں صدر ایردوآن کی حکمران جماعت اے کے پی کی اعلیٰ قیادت کا کہنا ہے کہ استنبول کے میئر جو کچھ بھی کہیں، یہ نئی نہر تعمیر تو ہر حال میں کی جائے گی۔ اس پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ شہر کے میئر امامولُو یا استنبول کی شہری انتظامیہ کی عمل داری میں تو آتا ہی نہیں۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
داخلی سیاسی طور پر متنازعہ ہو چکے اس عظیم تر تعمیراتی منصوبے کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ صدر ایردوآن اسے کئی برسوں سے اپنے ایک 'خواب‘ کا نام دیتے ہیں۔ وہ یہ بھی کہہ چکے ہیں، ''یہ بات کسی کو پسند آئے یا نہ آئے، یہ نہر تو تعمیر کی ہی جائے گی۔‘‘ مگر دوسری طرف استنبول کے میئر اکرام امامولُو کا کہنا ہے کہ وہ اس لیے اس منصوبے کے خلاف ہیں کہ یہ استنبول کے لیے ایک 'ڈراؤنا خواب‘ ثابت ہو گا۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 May 2021, 5:40 AM IST