ان فوجیوں کے ساتھ پیٹریاٹ میزائلوں کی ایک بٹالین، لڑاکا اور نگرانی کرنے والے ہوائی جہاز بھی بھیجے جا رہے ہیں۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اس بات کی باقاعدہ تصدیق امریکی وزیر دفاع پیٹرک شناہن نے کردی ہے۔
Published: undefined
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق امریکی فوجیوں کی اس تعینات کا مقصد ’حفاظت‘ ہے۔ وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا امریکی فوجیوں کی یہ تعیناتی ’نسبتاﹰ کم تعداد میں ہے‘۔
Published: undefined
امریکی وزیر دفاع پیٹرک شناہن کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ’’یہ ایک محتاط دفاعی اقدام ہے جس کا مقصد مستقبل میں اشتعال انگیزیوں سے بچنا ہے۔‘‘
Published: undefined
شناہن کے اس بیان کے مطابق اس اقدام کا مقصد، ’’ہماری فورسز کے تحفظ کو بہتر بنانا اور ایرانی فورسز کی طرف سے موجود خطرے کے خلاف امریکی فورسز کی حفاطت کو یقینی بنانا ہے۔
Published: undefined
امریکا قبل ازیں رواں ماہ اپنا طیارہ بردار بحری بیڑا یو ایس ایس ابراہام لنکن بھی مشرق وسطیٰ میں تعینات کر چکا ہے جبکہ قطر میں قائم امریکی فوجی اڈے پر جدید بمبار طیارے بی 52 بھی پہنچا دیے تھے۔ ان اقدامات کا مقصد ایران کی طرف سے نامعلوم خطرات کو قرار دیا گیا تھا۔
Published: undefined
ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز