خبریں

میوات: 3 گائے پرور واپس کریں گے ’گوپالک سمان‘

تین سال قبل ضلع نوح میوات کے 80 گائے پروروں سمیت ملک بھر کے 500 گائے پروروں کو ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کی طرف سے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز فائل تصویر: 13 ستمبر 2015 کو فیروز پور جھرکا میں ایک تقریب کے دوران میوات کے گائے پروروں 

نوح: دو سال کے عرصہ میں گئو اسمگلنگ کے نام پر تقریباً 5 لوگوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بناکر قتل کئے جانے سے میوات کے گئو پرور (گائے پالنے والے ، گوپالک) برہم ہیں۔ میواتی بھائیوں کے قتل سے ناراض 3 ایسے گئو پروروں نے ہریانہ حکومت کی طرف سے فراہم کئے گئے اعزاز کو لوٹانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اعزاز لوٹانے کی اس مہم کی شروعات کھوری گاؤں کے سابق سرپنچ ذاکر حسین کریں گے۔

Published: undefined

تصویر سابق سرپنچ ذاکر، گاؤں پاٹ کھوری

سابق سرپنچ ذاکر حسین پاٹ کھوری نے بتایا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے 13 ستمبر 2015 کو فیروزپور جھرکا اناج منڈی میں ایک تقریب کے دوران ملک بھر کے گائے پروروں کو سرفراز کیا گیا تھا ۔ تقریب میں میوات کے گاؤں پاٹ کھوری، مالب، گھاگس، دہانا، بھونڈ، جھراوٹ سمیت تین درجن گاؤں کے تقریباً 80 گائے پروروں کو ’گوپالک سمان‘ سے نوازا گیا تھا۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور آر ایس ایس کے رہنما اندریش کمار نے میوات کے لوگوں کو گائے دے کر سرفراز کیا تھا۔

ذاکر حسین کا کہنا ہے اس وقت وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے گائے پروروں کو مالی امداد دینے اور مکمل تحفظ کا بھروسہ دیا تھا۔ لیکن اب تین سال گزر جانے کے بعد بھی حکومت کی طرف سے ایک پیسہ کی مدد نہیں کی گئی ہے ، الٹے گئو رکشا کے نام پر کچھ مہینوں میں پہلو، تعلیم، عمر اور اکبر سمیت 5 لوگوں کو قتل کر دیا گیا۔

Published: undefined

ذاکر کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کھٹر اور اندریش کمار نے جو گائے ان کو انعام میں دیں تھیں انہیں دہلی تک پہنچانے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔ جب میوات کے آر ایس ایس رہنما اور سابق ایم ڈی اے چیئرمین خوشید راجاکے ساتھ وہ گایوں کو لے کر دہلی پہنچے تو انہیں ایئرپورٹ کے پاس ناکہ لگا کر روک لیا گیا تھا۔پھر جب ان لوگوں نے دفتر وزیر اعلیٰ میں بات کی تب کہیں جاکر انہیں چھوڑا گیا۔

ذاکر کا کہنا ہے کہ ان کے گاؤں پاٹ کھوری کے اسرائیل بن نور محمد، حاکم بن روبڑا سمیت تین لوگوں نے وزیر اعلی کا اعزاز لوٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذاکر کا کہنا ہے کہ جب گئورکشا کے نام پر میوات میں قتل رکنے کا نام نہیں لے رہا تو ایسے حالات میں وزیر اعلیٰ کی طرف سے فراہم کردہ اعزاز رکھنے کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا۔ لہذا انہوں نے گاؤں کے دونوں لوگوں کے ساتھ مل کر اپنے اپنے اعزاز لوٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذاکر کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے میوات کے جتنے بھی گائے پروروں کو اعزاز دیا گیا تھا ان سب سے وہ ملاقات کریں گے اور ان سے اعزاز لوٹانے کو کہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک تاریخ طے کرکے اجتماعی طور پر اعزاز واپس کیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined