ایران کے ذریعہ گزشتہ دنوں قبضہ کیے گئے اسرائیلی مال بردار جہاز پر موجود 25 کرو ممبرس میں جو 17 ہندوستانی کرو ممبرس تھے، ان میں سے ایک کو آزادی مل چکی ہے۔ این ٹیسا جوزف گزشتہ روز ہندوستان پہنچ بھی چکی ہیں اور اب وہ جہاز پر پیش آئے معاملات اور اپنی رِہائی کی آپ بیتی سنا رہی ہیں۔ ٹیسا جوزف نے اپنی بہ حفاظت وطن واپسی کے لیے ہندوستانی وزارت خارجہ کا شکریہ ادا کیا ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ حکومت ہند دیگر کرو ممبرس کی رِہائی کے لیے بھی کوششیں کر رہی ہے۔
Published: undefined
دراصل این ٹیسا جوزف نے جمعہ کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں نہ صرف رِہائی کے لیے حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا ہے، بلکہ اسرایلی کشتی پر موجود ایرانیوں کے اخلاق کی بھی تعریف کی ہے۔ انھوں نے بیان میں لکھا ہے کہ ’’مجھے کئی لوگوں کو شکریہ کہنا ہے۔ سب سے پہلے اتنی جلد رِہائی کے لیے میں وزارت خارجہ کی شکرگزار ہوں، اور اس کے علاوہ ان لوگوں کی بھی جنھیں میں نہیں جانتی، لیکن انھوں نے میری رِہائی میں مدد کی۔ میں ان سبھی کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔‘‘
Published: undefined
جوزف نے اپنے بیان میں آگے لکھا ہے کہ ’’میں نے کبھی ایسی امید نہیں کی تھی کہ ایسا کچھ (قبضہ) ہوگا۔ مجھے پتہ تھا کہ جنگ چل رہی ہے، لیکن ایسا ہونے کی امید نہیں تھی۔ ہمارا جہاز ضبط کیا گیا، لیکن جن لوگوں نے جہاز ضبط کیا، انھوں نے پورے کرو (Crew) کا اچھے سے خیال رکھا۔ کھانے وغیرہ کی کوئی دقت نہیں ہوئی۔ ہم باورچی خانہ میں کھانا بنا سکتے تھے، لیکن کھانے کے بعد واپس اپنے کیبن میں جانا ہوتا تھا۔ انھوں نے ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔‘‘
Published: undefined
جوزف یہ بھی کہتی ہیں کہ جہاز پر کیرالہ کے چار لوگ تھے جن میں وہ بھی شامل تھیں۔ 16 ہندوستانی اب بھی وہاں ہیں اور جلد ہی باقی لوگوں کو بھی چھوڑ دیا جائے گا۔ ایران واقع سفارتخانہ لگاتار جہاز پر موجود ہندوستانی کرو ممبرس کے رابطے میں ہے۔ کرو ممبرس کی صحت ٹھیک ہے اور وہ لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined